سپریم کورٹ،این اے 125دھاندلی کیس،دلائل مکمل،فیصلہ محفوظ

March 20, 2018

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق کے حلقہ این اے 125 لاہور سے متعلق دھاندلی کیس میں فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیاہے ،جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں قائم تین رکنی خصوصی بنچ نے سوموار کے روز کیس کی سماعت کی تو درخواست گزار حامد خان کے وکیل محمد حسین چوٹیہ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ این اے 125 میں انتخابی عملہ تبدیل کیا گیا،انتخابی عمل میں قواعد کی پابندی نہیں کی گئی تھی ، درجنوں فارم 14 پر کرتے ہوئے بھی قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے، فاضل وکیل کی جانب سے عدالتی فیصلوں سے متعلق دلائل بار بار دہرانے پر جسٹس شیخ عظمت نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلوں کی نظیر پیش کرنے کے لیے 15 منٹ دیے گئے تھے،آپ نے 45 منٹ لگا دیے، پھر گلہ مت کرناکہ الیکشن 2018سے قبل فیصلہ نہیں آیا، خواجہ سعد رفیق کے وکیل خواجہ حارث نے موقف اختیار کیا کہ ریٹرننگ آفیسر کو پولنگ سکیم میں تبدیلی کی کوئی شکایت موصول ہوئی نہ ہی انتخابی عمل میں دھاندلی کے شواہد ریکارڈ پر آئے ہیں ،انہوںنے کہا کہ انتخابی عملے کی تبدیلی کی درخواست حامد خان کی جانب سے کی گئی تھی جبکہ چوبیس عدد فارم کی گمشدگی کا الزام الیکشن ٹریبونل کے سامنے لگایا ہی نہیں گیا ہے ،بعد ازاں فاضل عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔