روپیہ مزید سستا، ڈالر کنٹرول نہیں کرسکتے، برآمدات بڑھیں گے ، حکومت

March 22, 2018

کراچی / اسلام آباد ( اسٹاف رپورٹر / نمائندہ جنگ) ڈالر کی اونچی اُڑان پر مسلسل دوسرے روز بھی قابو نہ پایا جاسکا اور روپے کی بے قدری اور اس کے سستا ہونے کا سلسلہ جاری رہا ، اوپن مارکیٹ ڈالر50پیسے سے 80؍ پیسے تک مہنگا ہوا ۔ ادھر وزیرمملکت خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا ہے کہ حکومت کو بیرونی ادائیگیوں کے حوالے سے کوئی پریشانی نہیں ہے، ڈالر پر کنٹرول نہیں کرسکتے، ڈالر ریٹ کا تعین مارکیٹ عوامل کرتے ہیں، ڈالر کی قیمت بڑھنے سے برآمدات بھی بڑھیں گی ،آئندہ مالی سال کا بجٹ عوام دوست ہو گا، ضرورت پڑی توٹیکس انتہائی محدود حد تک بڑھائیں گے ، ڈالر کا 112سے 115روپے کے درمیان ریٹ مناسب ہے، سٹے باز زیادہ دیرتک سرگرم نہیں رہ سکتے۔ تفصیلات کے مطابق انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں مسلسل دوسرے روز بھی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپیہ کی بے قدری کا سلسلہ جاری رہا،بدھ کو انٹر بینک میں ڈالر کی قدر 114؍ روپے سے بڑھ کر 115؍ روپے کی بلند ترین سطح پر رہی، فاریکس ایسوسی ایشن کے مطابق روپے کے مقابلے ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے روپیہ شدید ترین دبائو کا شکار ہے،بدھ کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر1.25روپے مہنگا ہو گیا جس سے ڈالر کی قیمت خرید 113.75روپے سے بڑھ کر115روپے اور قیمت فروخت 113.85روپے سے بڑھ کر 115.10؍ روپے ہو گئی اسی طرح مقامی اوپن مارکیٹ ڈالر50؍ پیسے سے 80؍ پیسےتک مہنگا ہوا جس سے ڈالر کی قیمت خرید 113.50روپے سے بڑھ کر 114.30؍ روپے اور قیمت فروخت 114.50؍ روپے سے بڑھ کر 115.30؍ روپے پر جاپہنچی۔ادھر اے سی سی اے کے زیر اہتمام پاکستان لیڈرشپ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا ہے کہ جون تک 3؍ ارب ڈالر سے زائد کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں جن کا بندوبست موجود ہے، اس حوالے سے پریشانی والی بات نہیں ، اسٹیٹ بینک کے پاس 12؍ ارب ڈالر سے زائد کے زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں جبکہ اس کے علاوہ بھی بہت ساری چیزیں پائپ لائن میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کا 115؍ روپے تک ریٹ مناسب ہے، ڈالر کی قیمت بڑھنے سے برآمدات بھی بڑھیں گی،ڈالر کی قیمت میں اضافے کو روکا نہیں جاسکتا کیونکہ اس کی قیمت کا تعین مارکیٹ عوامل کرتے ہیں، اس معاملے میں ہم مداخلت نہیں کرتے، اس حوالے سے سب کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے غیرضروری بیان بازی سے گریز کرنا چاہئے۔