حادثاتی موت کا شکار ہونے والے 13کھلاڑی

March 23, 2018

غالب نے کہا تھا ،’’کیا تیرا بگڑتا جو نہ مرتا کوئی دن اور‘‘۔ جبکہ مصطفیٰ زیدی کے خیال میں،’’اچھا وہی رہا جو جوجوانی میں مرگیا‘‘۔کرکٹ کے بہت کھلاڑیوں نے غالب کی نہیں سنی اور مصطفیٰ زیدی کا مشورہ مان لیا۔دُنیا کی مختلف ٹیموں کے لگ بھگ گیارہ کھلاڑی ایسے ہیں جنہوں نے انتہائی نوجوانی میں موت کو گلے لگا لیا۔

بین ہولیوک

بین ہولیوک نے انگلینڈ کی طرف سے دو ٹیسٹ اور 20ون ڈے کھیلے ۔وہ انگلینڈ کے سابق ون ڈے کپتان ایڈم ہولیوک کے چھوٹے بھائی تھے۔ ابھی وہ صرف 24سال کے تھے کہ پرتھ میں ایک کار حادثے کا شکار ہو کر انتقال کر گئے۔

رامن لامبا

رامن لامبابھارتی بیٹسمین تھے۔ڈھاکا میں کلب کرکٹ کھیلتے ہوئے فاسٹ بولر مہراب حسین کا ایک بائونسر ان کے سرپر لگا ۔رامن ہیلمنٹ نہیں پہنے ہوئے تھے۔انہیں زخمی حالت میں میدان سے باہر لے جایا گیا اور پھر اس کے بعد وہ کبھی میدان میں واپس نہ آسکے۔سر میں لگنے والی چوٹ جان لیوا ثابت ہوئی۔ جب ان کا انتقال ہوا اس وقت ان کی عمر 38سال تھی۔

فل ہگس

فلپ ہگس کا تعلق آسٹریلیا سے تھے۔ ان کے لیے بھی سڈنی کرکٹ گرائونڈ میں دوستانہ میچ کے دوران سر میں لگنے والا بائونسر جان لیوا ثابت ہوا۔ وہ دودن تک زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد دنیا سے چل بسے۔وہ اپنی چھبیسویں سالگرہ منانے والے تھے۔انہوں نے آسٹریلیا کی طرف 26ٹیسٹ اور 25ون ڈے کھیلے۔

ہنسی کرونئے

ہنسی کرونئے جنوبی افریقا کے کپتان تھے۔پہلے ان پر میچ فکسنگ کے الزامات لگے اور پھر وہ ایک فضائی حادثے کا شکار ہو گئے۔وہ ذاتی طیارے پر سفر کر رہے تھے کہ جارج ٹائون ائرپورٹ کے نزدیک پہاڑوں میں ان کے طیارے کو حادثہ پیش آگیا۔جس میں ہنسی کرونئے کے ساتھ جہاز کے پائلٹ بھی لقمہء اجل بن گئے۔

میلکم مارشل

کالی آندھی کہلانے والے ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بولر میلکم مارشل 41سال کی عمر میں کینسر کے باعث انتقال کر گئے۔بیماری کی وجہ سے ان کا وزن 25کلوگرام تک رہ گیا تھا۔انہوں نے 81ٹیسٹ میچوں میں376وکٹیں حاصل کیں۔

لوری ویلیمز

لوری ویلیمز بھی ویسٹ انڈیز کے انتہائی باصلاحیت آل رائونڈر تھے۔ انہوں نے1961ء سے 2001ء کے دوران 15ون ڈے کھیلے۔وہ بمشکل 33سال کے تھے جب ان کی کار کنگسٹن، جمائیکا میں ایک بس سے ٹکرا گئی اور وہ اس حادثے میں جاں بحق ہو گئے۔

روناکو مارٹن

روناکو مارٹن بھی ویسٹ انڈین بیٹسمین تھے۔ ان کی ہلاکت بھی ایک کار حادثے میں ہوئی۔ وہ 2012ء میں ٹرنیڈیڈ میں میچ کھیلنے کے بعد واپس آ رہے تھے کہ ان کی کار راستے میں ایک پول سے ٹکرا گئی ۔انہیں زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔

کولی اسمتھ

کولی اسمتھ کا تعلق بھی ویسٹ انڈیز سے تھا۔ان کا انتقال بھی 26سال کی عمر میں ایک کار حادثے میں ہوا۔یہ 1959ء میں لندن میں پیش آیا جب وہ اپنے ساتھی کھلاڑیوں گیری سوبرز اورٹام ڈیوڈنی کے ہمراہ چیرٹی میچ کھیلنے جا رہے تھے۔حادثے کے بعد اسمتھ کومے میں چلے گئے تھے اور اسی حالت میں انتقال کر گئے۔

ٹام مینارڈ

ٹام مینارڈ سرے کائونٹی سے تعلق رکھنے والے باصلاحیت کھلاڑی تھے۔وہ لندن میں انڈر گرائونڈ سفر کے دوران حادثے کا شکار ہوئے ۔ اس وقت ان کی عمر 23سال تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ حادثے کے دوران وہ بہت زیادہ مدہوشی کی حالت میں تھے۔

منظور السلام رانا

منظور السلام رانالیفٹ آرم اسپنر تھے۔ انہوں نے بنگلہ دیش کی طرف سے 6ٹیسٹ اور 25ون ڈے کھیلے۔ ان کا انتقال بھی ایک روڈ حادثے میں ہوا جب ان کی موٹر سائیکل ایک بس سے ٹکرانے کے بعد بجلی کے کھمبے سے جا ٹکرائی۔ اس وقت ان کی عمرصرف 22سال تھی۔

سندیپ سنگھ، ذوالفقار بھٹی، ڈیرن رینڈل

ہریانہ سے تعلق رکھنے والے بھارت کے فرسٹ کلاس کرکٹر سندیپ سنگھ اس وقت اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے جب ان کے آبائی قصبے میں ایک ٹریکٹر نے کچل دیا۔ جواں عمری میں مرنے والے کھلاڑیوں میں پاکستان کا ایک کلب کرکٹر بھی شامل ہے۔ بائیس سالہ ذوالفقار بھٹی سکھر میں ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل رہے تھے کہ سینے پہ لگنے والی تیزرفتار گیند ان کی موت کا پروانہ بن گئی۔ اسی طرح جنوبی افریقا کے بھی ایک کلب کرکٹر ڈیرن رینڈل سر میں گیند لگنے سے انتقال کر گئے تھے۔