دو ورلڈ ٹی20 جتوانے والے سیمیولز ناکام کیوں؟

April 02, 2018

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین جاری ٹی 20 سیریز میں کالی آندھی اسکواڈ میں شامل سب سے سینئر کھلاڑی مارلن سیمیولزاب تک کھیلے گئےدونوں میچز میں آئوٹ آف فارم دکھائی دیےاور بالترتیب 18 اور 12رنز بنا کر چلتے بنے۔

سیریز میں قومی کرکٹ ٹیم اب تک کھیلے گئے دونوں ٹی 20 میچز میں کالی آندھی ٹیم کو شکست دے کر سیریز میں دو۔صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی ہے۔

ویسٹ انڈین آل رائونڈر مارلن سیمیولز وہی بیٹسمین ہیں، جنہوں نے 2 مرتبہ اپنی ٹیم کو ورلڈ ٹی 20 ٹائٹل کا فائنل جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔

سری لنکا میں کھیلے گئے 2012 کے ورلڈ ٹی20 کا فائنل میزبان سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہوا، جس میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے، کالی آندھی نے مقررہ 20 اوورز میں6 وکٹ پر 138رنز کا ہدف دیا، جس کے جواب لنکن ٹیم 101رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔

میچ کی خاص بات مارلن سیمیولز کے 78رنز تھے، جو انہوں نے 56 گیندوں پر 6چھکوںاور 3چوکوں کی مدد سے اسکور کیے تھے اور ساتھ 4 اوورز میں 15رنز کے عوضایک وکٹ حاصل کرکے مین آف دی میچ قرار پائے تھے۔

اسی طرحبھارت میں کھیلے گئے 2016 کے ورلڈ ٹی 20 کے فائنل میں بھی انہوں نے اپنی گزشتہ کارکردگی کو دہرایا اور پھر ٹیم کو فائنل جتوا دیا۔

2016کے ٹی20 فائنل میں ویسٹ انڈیز کا سامنا انگلینڈ سے تھا، جس نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے حریف ٹیم کے لیے 156رنز کا ہدف مقرر کیا، تاہم ہدف کے تعاقب میں جب مارلن سیمیولز میدان میں آئے تو میچ کا پانسا ہی پلٹ دیا اور 66بالز پر2چھکوں اور9 چوکوں کی مدد سے 85 رنز اسکور کرکے ٹیم کو دوسرا ورلڈ ٹی 20 ٹائٹل جتوایا اور ایک بار پھر مین آف دی میچ کا ایوارڈ لے اڑے۔