یو اےای کی ترقی میں اوورسیز پاکستانیوں نے اہم کردار ادا کیا، سفیرِ پاکستان

April 09, 2018

ہر سال یوم پاکستان وطن عزیز کے لیے دی جانے والی قربانیوں اورہمارے بزرگوں کے عزم کی کہانی دہراتا ہے۔ زندہ قومیں اپنے قومی دن یونہی پروقار انداز میں مناتی ہیں۔ وطن سے دور دیار غیر میںمنعقد ہونے والی پرجوش تقریبات وطن سے محبت کا احساس دلاتی ہیں۔ ان تقریبات میںپاکستانی قوم ، یکجہتی، حب الوطنی، رنگ و مہذب ،صوبائیت اور سیاسی تعلق سے بالاتر ہوکر ایک پاکستانی قوم کے اتحاد کی مثالی تصویر بن جاتی ہے۔

یوم قرار داد پاکستان کی یاد کو تازہ کرنے کے لیے متحدہ عرب و امارات کے دارالخلافہ ابو ظہبی میںنہ صرف سفارت خانہ پاکستان کی جانب سے جوش خروش کا مظاہرہ کیا گیا بلکہ حکومت یو اے ای نے بھی پاکستانیوں کی خوشیوںمیںشرکت کی۔ حکومت ابوظہبی کی جانب سے ایڈنوک عمارت مرینہ مال کو پاکستان کے پرچموں سے سجایا گیاتھا۔

یو اے ای کے اس خیر سگالی کےجذبے سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات میںگرم جوشی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ مقامی اخبارات نے خصوصی سپلیمنٹ اور ریڈیو نے یوم پاکستان کے حوالے سے پروگرام نشر کئے۔ ابوظہبی میںمرکزی تقریب سفارت خانہ پاکستان میںمنعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی سفیر پاکستان معظم احمد خان تھے۔ جنہوں نے قومی ترانے کی دھن پر سبز ہلالی پرچم لہرایا۔ سفارت خانے کے افسران اور ابوظہبی چیمبر آف کامرس کے ممبر خان زمان سرور نے بھی شرکت کی۔ موسم خوشگوار ہونے کی وجہ سے لان میںپہلی مرتبہ بیٹھنے کا اہتمام کیا گیا ۔ خواتین ور بچوںکی بڑی تعداد بھی پاکستان پرچموں سے ہم آہنگ لباس میں ملبوس تھی۔

ابوظہبی سفارت خانہ منی پاکستان کا منظر پیش کررہا تھا، پاکستان اسکول ابوظہبی کے طلبا و طالبات نے سفید لباس کے ساتھ گلے میں سبز مفلر پہن کر قومی و ملی نغمے پیش کرکے ماحول کو گرما دیا۔ صدر اور وزیر اعظم پاکستان کے پیغامات قوم کے نام پڑھ کر سنائے گئے۔سفیر پاکستان معظم احمد خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم پاکستان اور دینا بھر میں 78واںقومی دن عزم اور حوصلے کے ساتھ منارہے ہیں ۔ یہ دن ہمیں آزادی کی جانب ہمارے سفر اور بابائے قوم کے اصولوں کی یاد دلاتا ہے۔ جس کی خاطر ہزاروں افراد نے اپنی جانوںکی بے مثال قربانی پیش کی۔ آج کے اس یادگار دن کے موقعے پر میں اور سفار ت خانہ کی جانب سے یو اے ای میںرہنے والے تمام پاکستانیوں کو دل کی گہرائی سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ آزاد مملکت کی سات دہائیوں کے سفر میں ہمیں بہت سے نشیب و فراز دیکھنے کو ملے۔ پاکستانی قوم نے اپنے حوصلے اور پر عزم جذبے کی وجہ سے ایسے حالات پر نہ صرف قابو پایا بلکہ ترقی کا سفر بھی جاری رکھا۔ آج ہماری قومی ساکھ ہر شعبہ میںمضبوطی سے قائم ہے۔ ہم کامیابی کے ساتھ معاشرتی ہم آہنگی معاشی اور سیاسی استحکام حاصل کرچکے۔

متحدہ امارات میں 15لاکھ پاکستانیوں کی موجودگی دونوں ممالک کے درمیان عوامی بھائی چارے کے تعلق کی جیتی جاگتی مثال ہے، یہاں کے اداروںاور کارخانوں میںہمارے محنت کشوں، ہنر مندوں، اعلیٰ تعلیم یافتہ، پیشہ ور افراد نے یو اے ای کی ترقی میںحصہ ڈالا ہے۔پاکستانیوں نے نہ صرف اپنے خاندانوں کے لیے روزگار کمایا، بلکہ پاکستان کے لیے بھی نام کمایا۔ میں امارات میں مقیم پاکستانیوںسے اپیل کرتا ہوںکہ وہ اسی حوصلے اور عزم کے ساتھ سخت محنت جاری رکھیں۔اس موقعے پر سفیر پاکستان اور شرکاء نے مل کر بھرپور تالیوںکی گونج میںیوم پاکستان کا بڑا کیک کاٹا۔ آخر میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی سلامتی خوشحالی اور ترقی کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔

سفیر پاکستان معظم احمد خان کی جانب سے 23مارچ کے حوالے سے مقامی فائیو اسٹار ہوٹل میںشاندار اور پروقار تقریب استقبالیے کا اہتمام کیا گیا، جس میںمتعدد ممالک کے سفیروں ، سفارت کاروں، وزارت خارجہ کے اعلیٰحکام، کیمونٹی کی ممتاز شخصیات اور مقامی افراد نے شرکت کی تقریب کے مہمان خصوصی شیخ نہیان بن مبارک النہیان وزیر رواداری یو اے ای تھے۔ جب کہ وزیر مملکت یو اے ای ڈاکٹر متہا بنت سلیم الشمسی نے بھی خصوصی طورپر شرکت کی مہمان خصوصی مقررہ وقت پر تقریب میںپہنچے تو سفیر پاکستان اور اہلیہ نے ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔ تقریب میںپاکستانی مسلح افواج ، نیوی اور ائیر فورس کے افسران نے مہمان خصوصی کو سیلوٹ کیا۔ ہال میں ایک جانب پاکستان اور امارات کی دوستی کی تصویری نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جس میںذوالفقار علی بھٹو سے لے کر نواز شریف ، بے نظیر بھٹو ، فاروق لغاری، ضیا الحق، پرویز مشرف اور سابقہ وزیر اعظم اور صددور کے ساتھ یو اے ای کے حکمرانوں کی تصاویر پر مشتمل پوری ایک تاریخ تھی۔مہمان خصوصی نے سفیر پاکستان کے ہمراہ آرٹ گیلری کا دورہ کیا اور ان تصاویر کو قومی اثاثہ قرار دیا۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ یہ خوشگوار اتفاق ہے کہ ہم اس سال 78واںیوم پاکستان ایسے سال منارہے ہیں جو شیخ زاید کا سال ہے۔ شیخ زاید پاکستان کو اپنا دوسرا گھر کہتے تھے۔

ان تصاویر میںپاکستانیوںکی جانب سے محبت اور خلوص کے جذبات پائے جاتے ہیں۔ ہال کو پاکستانی فن پاروں کے ساتھ سجایا گیا تھا۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ پاکستان اور یو اے ای کے قومی ترانے پڑھے گئے۔ سفیر پاکستان نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ 23مارچ 1940کو پاکستان کے قیام کی قرار داد کے ساتھ ہم نے اپنے مستقبل کا سفر شروع کیا میں آج ان تمام دوستوں، سفارت کاروں، مقامی شیوخ اور شرکائے تقریب کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کرتا ہوں، جنہوںنے آج کی تقریب میں شرکت کی پاکستان ایک زمین کے ٹکڑے یا خطے کا نام نہیں بلکہ ایک جمہوری ملک ہے۔ پاکستان انشا اللہ 2030میں20ویں بڑی اکانومی بن جائے گا ۔ اس وقت عالمی سرمایہ کار پاکستان میںسرمایہ کاری کررہےہیں۔

پاکستانی ایمان داری سے کام کرنے والے لوگ ہیں، میں اوورسیز پاکستانیز کو سلام پیش کرتا ہوں۔ یہ ہمارا اثاثہ اور طاقت ہیں۔اس موقعے پر لوک موسیقی ، بانسری اور آرٹ کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ یہ ایک یاد گار اور پروقار تقریب تھی جسے غیر ملکیوں نے بھی پسند کیا۔

قارئین کرام!

سمندرپار پاکستانیوں کا صفحہ’’بلادی‘‘ پردیس میں بسنے والے ہم وطنوں کے مسائل، سرگرمیوں، خیالات، روزوشب کے معمولات کی عکاسی کرتا ہے،یہ سلسلہ برسہا برس سے جاری ہے۔ ’’بلادی‘‘ آپ کواپنے مسائل، الجھنوں، سرگرمیوں کی تفصیلات پیش کرنے اوراہم موضوعات پر اظہارِ خیال کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔ آپ ہمیں درج ذیل پتے پرتحاریرارسال کرسکتے ہیں:

عصمت علی، انچارج صفحہ بلادی،اخبار منزل،

فرسٹ فلور،میگزین سیکشن، روزنامہ جنگ،

آئی آئی چندریگرروڈ، کراچی۔پاکستان

ای میل ایڈریس :

baladijanggroup.com.pk