افتخار احمد(21 اپریل2018) ببول کے کانٹے

April 22, 2018

٭جناب افتخار صاحب آپ کا کالم پڑھ کر میں اتنا ضرور کہنا چاہوں گا کہ اگر میاں صاحب اپنے کچھ اہم ہمنوائوں کی بات مان لیتے تو ان پر اتنی سختیاں نہ آتیں میرا خیال ہے کہ ان کے اپنے مشیروں کے مشوروں کی وجہ سے آج حالات اس نہج پر پہنچے ہیں ۔(حق نواز)
٭افتخار صاحب! آپ نے اچھا لکھا کہ سیاسی اختلافات کو سول وار کی بنیاد نہ بننے دیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر سول وار کے حالات ہیں تو کیا ذمہ دار نوازشریف ہیں یا ان کی جماعت ؟ ان کا قصور یہ ہے کہ وہ تیسری بار وزیراعظم منتخب ہوئے۔ اس کے بعد ان کے ساتھ جو ہوا، مسلسل 5 سال سے ہر طرف گالم گلوچ اور تضحیک کا جو طوفان ان کے خلاف برپا کیا گیا، اس کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا سول وار جیسے حالات سے بچانا اور دوسروں کا احترام صرف محمد نواز شریف کی ذمہ داری ہے، باقی سب کو ہر طرح کی آزادی ہے؟ (محمد اسد شاہ، جھنگ)