پاکستان اور افغانستان میں انسداد پولیو مہم بیک وقت چلانے کا فیصلہ

April 22, 2018

پشاور(جنرل رپورٹر) خطہ سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے پاکستان اور افغانستان میں انسداد پولیو مہم بیک وقت چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس بات کا انکشاف محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے سیکرٹری عابد مجید نے خصوصی پولیو مہم کے آغاز کے سلسلے میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں تقریب میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران کیا۔ تقریب میں ایمرجنسی آپریشن سنٹرکے کوآرڈینٹر عاطف رحمان اور پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر صابر خان نے صوبہ میں انسداد پولیو کی حکمت عملی اور اس کے نتیجہ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں پر روشنی ڈالی جبکہ اس موقع پریونیسف کے ڈاکٹر جوہر خان، بی ایم جی ایف کے ڈاکٹر امتیاز علی شاہ ،کوآرڈی نیٹر ای پی آئی ڈاکٹر شفیق، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر اختیار، ڈاکٹر مسعود اور ایل آر ایچ کے ڈاکٹر خالد مسعود بھی موجود تھے۔ مہمان خصوصی سیکرٹری صحت خیبر پختونخوا عابد مجید نے کہا کہ ضلع پشاور میں آج سے انسداد پولیو کی خصوصی مہم کا آغاز کیا جارہاہے جو 30اپریل تک جاری رہے گی جس میں ضلع پشاور کے چار ماہ سے 23ماہ تک کی عمر کے 2لاکھ 28 ہزار بچوں کوپولیو سے بچائو کے ٹیکے اور ویکسین قطرے پلائے جائیں گے جس کے لئے جامع انتظامات کئے گئے ہیں انہوں نے پولیو ویکسین کے بارے میں اعتراضات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ محفوظ ترین ویکسین ہے جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے اپنے بچوں کو بھی اسی ویکسین کی خوراکیں دی ہیں اور بھارت سمیت پوری دنیا کے ممالک نے اسی ویکسین کے ذریعہ اپنے ہاں سے پولیو کا خاتمہ کیا ہے خطہ سے پولیو کے خاتمہ کی کاوشوں کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات میں پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ اجلاس کے حوالہ سے سوال کے جواب میں صوبائی سیکرٹری صحت نے کہا کہ اس اجلاس کا اولین مقصد یہ تھا کہ خطہ سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے دونوں ممالک کے مابین مربوط کاوشیں ہوں کیونکہ پشاور اور افغانستان میں پولیو وائرس کا اصل(اوریجن) ایک ہی ہے اور دونوں علاقوں کے مابین لوگوں کی آمد و رفت بھی رہتی ہے جس کی وجہ سے پولیو وائرس کی منتقلی ہوسکتی ہے۔