اوورسیزپاکستانی بڑا سرمایہ لیکن پی پی اور ن لیگ ووٹ کا حق دینے کی مخالف ہیں، عمران خان

April 24, 2018

لندن، مانچسٹر، لوٹن (غلام مصطفیٰ مغل، شہزاد علی، جنگ نیوز، صباح نیوز) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اوورسیزپاکستانی ہمارا بڑاسرمایہ ہیں لیکن پی پی اور ن لیگ دونوں انھیں ووٹ کاحق دینے کی مخالف ہیں،الیکشن کے بعدبھی دونوںجماعتوں سے اتحاد نہیں کیاجائے گا،کرپٹ سیاستدانوں کو باکسر عامر خان کے حوالے کروں گا،چیف جسٹس کی سمت درست ہے ۔ مانچسٹر کے مقامی ریسٹورنٹ ہال میں نمل کالج کے چیرٹی ڈنر میں میڈیا سے خصوصی نشست کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاکہ اوورسیز پاکستانی ملک کا سب سے بڑا سرمایہ ہیں، پیپلزپارٹی اور ن لیگ دونوں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کاحق دینے کی مخالف ہیں کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی اکثریت ان کے حق میں ووٹ نہیں ڈالے گی، اب اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان نے کرنا ہے ان سے انصاف کی توقع ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات کے بعد بھی مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سے اتحاد نہیں ہو سکتا کیونکہ دونوں کے سربراہان کرپٹ ہیں اور میں پچھلے بائیس سال سے کرپشن کے خلاف لڑ رہا ہوں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ صاف و شفاف انتخابات کے لیے غیر جانبدار نگران سیٹ اپ ضروری ہے کیونکہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے میثاق جمہوریت پر دستخط کر کے باقی جماعتوں سے ان کی رائے کا حق چھین لیا اور باریاں لینی شروع کر دیں۔ان کا کہنا تھا کہ اب الیکشن میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔ عمران خان نے کہاکہ چوہدری سرور کو اپوزیشن اور ان اراکین نے ووٹ دیا جنہوں نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی ہے، اس لیے وہ سینیٹر منتخب ہوئے۔نمل کالج کی فنڈ ریزنگ کو احسن طریقے سے سرانجام دینے اور میزبانی کے فرائض برطانیہ کی نامور کاروباری شخصیت انیل مسرت نے کی۔صاحبزادہ جہانگیر، فواد چوہدری ،نعیم الحق،پاکستان نژاد برطانوی باکسر عامر خان کے علاوہ سیاسی سماجی کاروباری اور کمیونٹی شخصیات نے شرکت کی ۔چیریٹی ڈنر کے موقع پر نمل کالج کے لیے900 ہزار پونڈز عطیات جمع کئے گئے۔علاوہ ازیں پارٹی رہنمائوں اوردیگروفود سے خطاب کے دوران چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ سمندر پار پاکستانی ہمارا اصل اثاثہ ہیں، ان کی وطن عزیز کے لیے بے حد قربانیاں دی ہیں ، پی ٹی آئی حکومت میں آکر سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کرے گی۔ اوورسیز پاکستانی ڈائیسفرا کا تجربہ دنیا دیکھنے کی وجہ سے زیادہ ہوتا ہے اور وہ خود 18 سال کی عمر میں باہر آگئے تھے جس کے باعث انہیں اس بات کا بخوبی ادراک ہے کہ کہ ملک سے باہر اپنی بقا اور حقوق کیلئے کس طرح جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ برطانیہ میں پاکستانی کشمیری کمیونٹی مبارک باد کی مستحق ہے کہ اس نے یہاں محنت سے اپنا آپ منوایا۔ پروگرام میں یوکے پارٹی کے عہدے دار ریاض حسن نے برطانیہ کے علاوہ یورپ بھر سے منتخب نمائندوں کو بھی مدعو کر رکھا تھا جن میں آئرلینڈ ،بلجیم ،ڈنمارک، آسٹریا، کینیڈا اور ناروے کے منتخب نمائندگان قابل ذکر ہیں۔ پی ٹی آئی برطانیہ کے عہدیداروں نے صدر ریاض حسن کی صدارت میں چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی۔ یہ موجودہ منتخب باڈی کی چیئرمین سے پہلی ملاقات تھی یورپی عہدیداروں نے بھی ملاقات کی اور دل کھول کر پارٹی کو عطیہ بھی دیا۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ہم لاہور جلسے سے پاکستان کی سیاست کی تاریخ تبدیل کرنے جارہے ہیں یہ جلسہ پاکستان کی سیاست کو ایک نیا رخ دیگا۔ انہوں نے یوکے کی الیکٹیڈ باڈی کا شکریہ ادا کیا کپتان نے اپنی ٹیم کو لاہور جلسے اور آئندہ الیکشن مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ہدایت کی اور ایک مرتبہ پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کے حقوق کیلئے ہر حد تک جائیں گے اور ہر ممکن کوشش عمل میں لائی جائے گی۔میڈیا سیکٹر پی ٹی آئی یوکے کامران بٹ کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یورپی ممالک کے نمائندگان اور یوکے کی منتخب باڈی نے اپنی ذاتی حیثیت اور ڈونرز کے ذریعے تقریباً پچاس ہزار پونڈ کے قریب چندہ پارٹی فنڈ کیلئے جمع کیا۔یہ چندہ 29 اپریل کے جلسے کیلئے انکی طرف سے اپنے کپتان کو ایک تحفہ ہے۔ خبر رساں ادارے صباح نیوز کے مطابق لندن میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہاکہ اقتدار میں آئے تو اداروں کی اصلاح کے لیے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے خدمات لیں گے اور کرپٹ سیاستدانوں کو باکسنگ رنگ میں پاکستان نژاد معروف برطانوی باکسر عامر خان کے حوالے کروں گا۔ انھوںنے کہاکہ چیف جسٹس پاکستان کی سمت بالکل درست ہے اور وہ عام آدمی کے مسائل سن رہے ہیں، ان کی خیبرپختونخوا آمد ہمارے لیے خوشی کا باعث ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پختونخوا میں افسر شاہی کی تقرریوں کی بنیاد اہلیت اور قابلیت ہے،چیف جسٹس نے بھی صوبائی انتظامیہ کی تعریف کی۔انھوں نے کہاکہ ہم نے اقتدار کی کرسی کے بغیر ہی عوامی خدمات کے ادارے بنائے اور قوم کو پہلا کینسر ہسپتال فراہم کیا تاکہ غریب افراد اپنے ہی ملک میں بیرون ملک قائم ہسپتالوں جیسی سہولتوں سے استفادہ کریں، میرے والد کا انتقال بیرون ملک کسی ہسپتال کے بجائے شوکت خانم میں ہوا، میں بھی متعدد بار علیل ہوا تو علاج شوکت خانم میں ہو،ا اس کی وجہ یہ ہے کہ اپنے ہاتھوں سے تعمیر کئے گئے ادارے پر مجھے اعتماد ہے ایسی حکمرانی کاکیا فائدہ جس میں انسان اپنے ہی اداروں پراعتماد نہ کرسکے اور زکام بھی ہو تو جہاز پکڑ کر باہر بھاگنے میں عافیت سمجھی جائے ۔ عمران خان نے کہا کہ ہم نے نمل یونیورسٹی قائم کی جس میں 92 فیصد طلبا مفت تعلیم حاصل کررہے ہیں۔