وفاق نے کے الیکٹرک کی گیس بحال کردی، چوری والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ رہے گی، وزیراعظم

April 24, 2018

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی گیس بحال کردی ہے، کے الیکٹرک کو جتنی گیس کی ضرورت ہوگی وہ سوئی سدرن گیس کمپنی فراہم کریگی، اب کراچی کو بجلی ملے گی، واجبات کے معاملے پر مشیر خزانہ کو ذمہ داری سونپ دی، ملک میں طلب سے زیادہ بجلی موجود ہے، جہاں چوری ہوگی وہاں لوڈشیڈنگ کی جائیگی، نقصانات کا بوجھ نہیں اٹھاسکتے ، بجلی بحران پر وفاق اور سندھ حکومت میں کوئی تنازع نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کے الیکٹرک کو سرکاری تحویل میں لینے کا کوئی ارادہ نہیں، اگر سندھ حکومت کہے تو وفاق گرین لائن منصوبے کو بسیں بھی دینے کیلئے تیار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو گورنر ہاؤس میں وفاقی کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس کی صدارت کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں وزیر اعظم کی صدارت میں کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے درمیان گیس کی فراہمی اور واجبات کے تنازع کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے اسباب کا جائزہ بھی لیا گیا اور تفصیلی مشاورت کے بعد کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے درمیان موجود مسائل کو حل کرنے کے لیے حکمت عملی بھی طے کر لی گئی۔ اجلاس میں سوئی سدرن گیس کمپنی اور کے الیکٹرک کے حکام نے اپنا اپنا موقف پیش کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے درمیان مسئلے کو حل کر دیا اور سوئی گیس کمپنی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کے الیکٹرک کو ضرورت کے مطابق مکمل گیس فراہم کرے گی اور اس گیس کی فراہمی کا آغاز آج کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نیپرا کے ٹیرف کے مطابق چلتا ہے اب کراچی والوں کو بجلی بھی ملے گی اور پانی بھی ملے گا۔ کے الیکٹرک کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کراچی کو معمول کے مطابق بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کے الیکٹرک نے اجلاس میں بتایا ہے کہ ان کا کوئی پلانٹ بند نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کا وفاق سے بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ کے الیکٹرک اور دیگر اداروں کے درمیان واجبات کی ادائیگی کے مسئلے کو حل کرانے کے لیے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی ذمہ داری لگا دی گئی ہے کہ وہ اس مسئلے کو آئندہ 25 دنوں میں حل کرائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں جہاں 50 سے 60 فیصد بجلی چوری ہو رہی ہے وہاں بلاتعطل بجلی فراہم نہیں کر سکتے، کراچی میں بھی اگر بجلی کے بلوں کی ادائیگی موثر طریقے سے کی جائے گی تو لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کراچی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے سندھ حکومت کی بھرپور مدد کر رہی ہے اور وفاق نے کراچی کے حوالے سے جو کمنٹمنٹ کی ہے ، اسے پورا کیا ہے ۔ وفاقی حکومت نے کراچی کے لیے 25 ارب کے پیکیج کا اعلان کیا ہے ، جس میں سے 8 ارب روپے جاری کر دیئے گئے ہیں۔ اس موقع پر گورنر سندھ محمد زبیر، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وفاقی وزیر توانائی اویس خان لغاری، مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وزیرمملکت عابد شیر علی، سوئی سدرن اور کے الیکٹرک کے نمائندوں سمیت دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔