’ن لیگ کو نقصان نہیں، فائدہ ہوگا‘

April 27, 2018

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی ن لیگ کیلئے اخلاقی طور پر بہت بڑا دھچکا ہے، خواجہ آصف کی نااہلی سے ن لیگ کو نقصان نہیں بلکہ سیاسی فائدہ حاصل ہوگا، خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی جیسے مزید فیصلے بھی دیکھنے کو ملیں گے، خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ مکافات عمل ہے،29اپریل کو مینار پاکستان کا جلسہ پی ٹی آئی کی سیاست کو نیچے لے کر جائے گا،تحریک انصاف کا نیا نعرہ لوگوں کو متاثر کرے گا، نعرے کچھ بھی لگالیے جائیں پاکستان میں معاملات ویسے ہی رہیں گے، پی ٹی آئی کا 2011ء کا جلسہ عوام کا تھا مگر 29اپریل 2018ء کا جلسہ الیکٹ ایبلز کا ہوگا، تحریک انصاف ابن الوقت اور موقع پرستوں کا ہجوم بن گئی ہے، غیرقانونی قرضہ معاف کروانے والوں سے پیسہ نکلوانا چاہئے، اگر پیسہ نہ لیا جاسکے تو انہیں خاندان سمیت نااہل قرار دیدیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار افتخار احمد، بابر ستار، مظہر عباس، امتیاز عالم، ارشاد بھٹی اور حفیظ اللہ نیازی نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان عائشہ بخش سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے پہلے سوال وزیرخارجہ کی تاحیات نااہلی سے ن لیگ کو 2018ء کے انتخابات میں کتنا بڑا نقصان ہوگا؟ کا جواب دیتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی ن لیگ کیلئے اخلاقی طور پر بہت بڑا دھچکا ہے، خواجہ آصف کی نااہلی سے ن لیگ کو سیاسی طور پر اسمبلی کی ایک نشست سے زیادہ کا نقصان نہیں ہوگا،پاکستان کی سیاست میں پارٹی کے مالک کے علاوہ کسی کے نااہل ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کی نااہلی سے ن لیگ کو سیاسی فائدہ حاصل ہوگا، ن لیگ کو نواز شریف کی نااہلی کے باوجود انتخابی سیاست میں نقصان نہیں پہنچا، ن لیگ کیلئے آئندہ بہت تنگی آتی ہوئی نظر آرہی ہے۔افتخار احمد نے کہا کہ خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی سے ن لیگ کو کوئی نقصان نہیں ہوگا، یہاں 272 ارکان اسمبلی بھی نااہل ہوجائیں تو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ بیٹوں، بھانجوں، بھتیجوں اور رشتہ داروں کی صورت میں اگلے 272 لوگ تیار ہیں، اس ملک میں جمہوریت کے نام پر مذاق کا کھیل کھیلا جارہا ہے۔مظہر عباس کا کہنا تھا کہ مرکزی رہنماؤں کی نااہلی سے ن لیگ کو سیاسی نقصان ہورہا ہے، اس طرح ان کے مخالفین کا بیانیہ مضبوط ہورہا ہے۔بابر ستار نے کہا کہ خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی جیسے مزید فیصلے بھی دیکھنے کو ملیں گے، سپریم کورٹ نے معیارات طے کردیئے ہیں کہ اگر رکن اسمبلی نے جان بوجھ کر کاغذات نامزدگی میں کوئی غلطی کی ہے توفارغ سمجھا جائے گا، یہ بات اچھی نہیں لگتی کہ پاکستان کا وزیرخارجہ کسی دوسرے ملک میں ملازم ہو۔امتیاز عالم نے کہا کہ خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ مکافات عمل ہے،جنرل ضیاء الحق کی ترامیم کا پھندہ آج انہی کی لائی سیاسی پود کے گلے پڑرہا ہے، خواجہ آصف کے کیس میں دستاویز اور ثبوت زیادہ ہیں، ابھی مزید بہت سے لوگوں کے اقامے نکلنے ہیں،جن لوگوں نے باہر پیسے چھپا کر رکھے ہوئے ہیں جمہوریت کی لڑائی ان پاپی لوگوں کے ذریعہ نہیں لڑی جاسکتی ، ہم جمہوریت کی بات کررہے ہیں مگر ایسے کچے پہلوان لیڈ کررہے جس میں کسی کا اقامہ تو کسی کا پاجاما نکل رہا ہے۔دوسرے سوال دو نہیں ایک پاکستان، تحریک انصاف کا 29اپریل کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان، تحریک انصاف کا نیا نعرہ عوام کو متاثر کرپائے گا؟ کا جواب دیتے ہوئے حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ 2011ء میں لوگ ٹوٹ کر پی ٹی آئی کے جلسے میں مینار پاکستان آئے تھے مگر اب وہ صورتحال نہیں ہے، تحریک انصاف 29اپریل کے جلسے کیلئے کروڑوں روپے خرچ کر کے پورے پاکستان سے لوگ اکٹھے کرے گی مگر لاہور ی وہاں نہیں ہوں گے، مینار پاکستان کا جلسہ پی ٹی آئی کی سیاست کو نیچے لے کر جائے گا۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا نیا نعرہ ’دو نہیں ایک پاکستان‘ لوگوں کو ضرورمتاثر کرے گا، یہ عمران خان کا نہیں 98فیصد عام پاکستانیوں کا نعرہ ہے، اب طبقہ اشرافیہ اور عام آدمی کوا یک جیسا قانون ملنے کا وقت آگیا ہے۔مظہر عباس نے کہا کہ نعرے کچھ بھی لگالیے جائیں پاکستان میں معاملات ویسے ہی رہیں گے، عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد بھی وزیراعظم ہاؤس اتنا ہی بڑا رہے گا جتنا آج ہے، عمران خان نے گورنر ہاؤس اور وزیراعلیٰ ہاؤس تبدیل کرنے کی بات کی تھی لیکن وہ سب اپنی جگہ موجود ہیں، پی ٹی آئی کا 2011ء کا جلسہ عوام کا تھا مگر 29اپریل 2018ء کا جلسہ الیکٹ ایبلز کا ہوگا۔امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عوام کی حکمرانی نہیں ہے۔