سورن سنگھ قتل کیس، بلدیو کمار عدم ثبوت کی بنیاد پر بری ،خصوصی عدالت نے فیصلہ سنا دیا

April 27, 2018

بونیر(نمائندہ جنگ) انسداد دہشت گردی بونیر کی عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختون خواپرویز خٹک کے مشیر آنجہانی ڈاکٹر سردار سورن کے قاتل بلدیو کمار اور دیگر پانچ ساتھیوں کو عدم ثبوت اور شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا ،آنجہانی ڈاکٹر سورن سنگھ کے رشتہ دار گوردیپ سنگھ نے فیصلہ پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے ، ادھر بلدیو کمار نے رہائی کے بعد بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ انصاف پر مبنی ہے ،سورن سنگھ کے ساتھ کوئی ذاتی رنجش نہیں تھی ، مقتول بھائیوں جیساتھا ،مخالفین نے سیاسی انتقام اور عوام کی خدمت سے منع کرنے کی سازش کرتے ہوئے کیس میں پھنسایا ، تفصیلات کے مطابق آنجہانی ڈاکٹر سورن سنگھ کو 22 اپریل 2016 کو آبائی گائوں پیرباباؒ میں قتل کیا گیا تھا ،14 اپریل 2016 کو تحقیقات مکمل ہو ئی ،سرکار کی جانب سے اے پی پی نثار عالم پیش ہوئے ،مستغیث کی جانب سے حافظ اشفاق احمد ایڈوکیٹ جبکہ ملزمان کی جانب سے فیصل منیر اور محمد عارف ایڈوکیٹ پیش ہوئے ،دونوں جانب کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بلدیو کمار اور انکے پانچ ساتھیوں سید جان ،بہروز خان ،اکبرعلی ،مختیار اور عالم خان کو عدم ثبوت اور شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا۔ادھر ڈاکٹر سردار سورن سنگھ کے رشتہ دار دگور دیپ کمار اور انکے وکیل حافظ اشفاق ایڈوکیٹ نے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں مگر اسکے خلاف اپیل کریں گے ،بونیر اور قلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے تمام افراد کی نظریں فیصلے پر تھی ، دریں اثناء آنجہانی ایم پی اے ڈاکٹر سورن سنگھ قتل کیس کے مرکزی ملزم بلدید کمار سمیت تمام 6ملزمان کو عدالتی حکم کے بعد ڈگر جیل سے رہا کردیا گیا ،بلدیوکمار کو پولیس کی سخت سیکیورٹی میں ان کے آبائی علاقے بریکوٹ پہنچادیا گیا ،جہاں پران کے عزیز واقارب نے ان کا ااستقبال کیا رہائی کے بعد بلدیو کمار نے بونیر پولیس سے سیکیورٹی مانگی جس کے بعد انہیں سیکیورٹی میں اپنے علاقے بریکوٹ تک پہنچادیا گیا ،دو سال کے بعد گھر پہنچنے پر گھر میں جشن کا سا سماں تھا جبکہ عزیز واقارب نے بھی ان کا والہانہ استقبال کیا ۔