اداکار جو نبھائیں گے سیاستدان کا کردار

May 06, 2018

کہتے ہیں ایک اچھے سیاست دان کو اچھا اداکار ضرورہونا چاہیے، تاہم یہ بات اداکار کےلیے نہیں کہی جاسکتی۔اس کے باوجود، دونوںمیں ایک قدر مشترک ضرور ہونی چاہیے اور وہ یہ کہ دونوں کی شخصیت ایسی ہو کہ عوام ان کے سحر میں مبتلا ہوجائیں۔ اگر بالی ووڈکی بات کریں، تو وہاںکے فلم ساز، سیاست دانوں کے سحر میں مبتلا رہے ہیں اور یہ رجحان آج بھی برقرار ہے۔ یہ اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ بالی ووڈ کے کئی فلم میکرز بھارتی سیاست دانوں پر فلمیں بنارہے ہیں۔2018میں بھی بالی ووڈ میںبھارتی سیاست دانوں پر فلمیں بنانے کا رجحان برقرار ہے۔ آج ذکر چند ایسی زیر تکمیل بالی ووڈ فلموں کا، جو مختلف سیاست دانوں کی زندگیوں پر بنائی جارہی ہیں۔

انوپم کھیر، من موہن سنگھ کے کردار میں

بالی و وڈ اداکار انوپم کھیر سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کی زندگی پر بننے والی فلم میں مرکزی کردار ادا کررہے ہیں۔ من موہن سنگھ پربننے والی فلم رواں سال 21دسمبر یا 2019 میں بھارت کے عام انتخابات سے پہلے نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔ فلم کو پروڈیوس سنیل بوہرا کررہے ہیں اور اس کا اسکرین پلے معروف ہدایت کار ہنسل مہتا نے لکھا ہے۔ سابق بھارتی وزیراعظم کی زندگی پر بننے والی فلم، ان کے میڈیا ایڈوائزر سنجے بارو کی کتاب"The Accidental Prime Minister: Making and Unmaking of Manmohan Singh" پر مبنی ہے۔2014 میں سنجے بارو کی اس کتاب نے بھارت میں طوفان کھڑا کردیا تھا اور کرپشن کی میگا اسکینڈل کی کہانیاں سامنے آئی تھیں۔انہوں نے کتاب میں، من موہن سنگھ کو مکمل طور پر بے قصور اور بے بس وزیر اعظم قرار دیا تھا۔ فلمساز سنیل بوہرا نے فلم کو ہالی ووڈ ہدایت کار رچرڈ اٹین برگ کی1982 کی فلم ’’گاندھی‘‘ سے زیادہ بڑی فلم قرار دیا ہے۔

انوپم کھیر کا کہنا ہے کہ فلم ’’دی ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر‘‘ میں سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ کا کردار ادا کرنا، ان کے کیریئرکا مشکل ترین کردار ہے۔ من موہن سنگھ کے کردار میں ڈھلنے کے لیے انھوں نے مسلسل چار ماہ تحقیق کی۔من موہن سنگھ بھارت کے 13ویں وزیر اعظم کے طور پر 2004 سے 2014 تک خدمات انجام دیتے رہے۔وہ مسلسل دو بار بھارت کے وزیر اعظم بنے۔انہوں نے سابق بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی جگہ لی، جب کہ ان کی جگہ نریندر مودی نے لی۔

نوازالدین صدیقی، بال ٹھاکرے کے کردار میں

پاکستان اور بھارت دونوں ممالک میں 6 دسمبر 1992 کا دن نہایت تلخ واقعات لے کر آیا تھا۔ یہ وہ دن تھا، جب بھارت میں مندر مسجد تنازع اس حد تک بڑھا کہ دو مذاہب کے ماننے والے ایک دوسرے سے اُلجھ پڑے۔ اس دن کی یادیں ایسی تلخ ہیں کہ آج 25 سال بعد بھی اس کے ذکر پر روح کانپ اُٹھتی ہے۔اس واقعہ نے بہت سے لوگوں کو راتوں رات بڑا لیڈر بنا دیا تو کئی اس واقعے کی بدولت آج تک سیاست میں ’شہرت‘سمیٹے بیٹھے ہیں۔ بھارت کی ہندو قوم پرست تنظیم ’شیوسینا‘ کے بانی بال ٹھاکرے بھی 1992 کے اس واقعے کے بعد سیاست میں آئے۔ بالی ووڈ ڈائریکٹر ابھجیت پانسے ان پر ’ٹھاکرے‘ کے نام سے فلم بنا رہے ہیں۔

بال ٹھاکرے کا کردار نواز الدین صدیقی ادا کر رہے ہیں، جن کی اداکاری کے چرچے زبان زد عام ہیں۔ فلم کا ’ٹیزر‘ پہلے ہی ریلیز ہوچکا ہے،چونکہ فلم نہایت حساس موضوع لیےہوئے ہے، اس کی پکچرائزیشن کے وقت اشارے کنائے استعمال کئے گئے ہیں۔ان اشاروں کو سمجھے بغیر فلم کا خیال ادھورا رہے گا۔ ٹیزر میں دسمبر 1992کے فسادات کے بعد افسردہ ٹھاکرے (نواز الدین صدیقی) کو شیواجی پارک، ممبئی میں دسہرے کی سالانہ تقریب سے خطاب کی تیاری کرتے دِکھایا گیا ہے۔بال ٹھاکرے 17نومبر 2012 کو 86 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے، جبکہ ان پر بننے والی فلم ’ٹھاکرے‘ اگلے سال 23 جنوری کو ریلیز کی جائے گی۔ یہ وہ دن ہے، جب اگرٹھاکرے زندہ ہوتے تو اپنی 93 ویں سالگرہ مناتے۔بھارت میں کئی لوگوں کو اس بات پر اعتراض ہے کہ ایک مسلمان، قوم پرست بھارتی سیاستدان کا کردار کیوں ادا کررہا ہے، تاہم نوازالدین صدیقی اس بات سے بے خوف ہیں کہ لوگ ان کے بارے میںکیا رائے رکھتے ہیں۔

وِدیا بالن، اندرا گاندھی کے کردار میں

بالی ووڈ کی معروف اداکارہ وِدیا بالن کئی فلموں میں مختلف کردارپیش کرنے کے بعد اب پہلی بار معروف بھارتی سیاستدان اندرا گاندھی کے روپ میں نظرآئیں گی۔اندرا گاندھی ہندوستانی کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں۔وہ اپنے دور کی بھارت کی مضبوط سیاسی شخصیت مانی جاتی تھیں۔ یہ فلم معروف مصنفہ ساگریکا گھوس کی تحریر کردہ کتاب "Indira, India's Most Powerful PM"(’اِندرا: بھارت کی سب سے طاقتور وزیر اعظم‘ )سے ماخوذ ہوگی۔

وِدیا بالن، اندرا گاندھی کا کردار ادا کرنے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔ وہ کہتی ہیں، ’مجھے خوشی ہے کہ ہمیں ساگریکا کی کتاب پر فلم بنانے کے حقوق ملے، میں ہمیشہ سے اندرا گاندھی کا کردار ادا کرنا چاہتی تھیـ‘۔ اس فلم کے علاوہ بھی، وِدیا کو دیگر کئی پاورفل خواتین کے کردار ادا کرنے کی پیش کش ہوئی تھی، تاہم وِدیا نے صرف اس فلم کا انتخاب کیا۔ ساگریکا گھوس کی اس کتاب میں اندرا گاندھی کے سیاسی کیریئر کے بارے میں تفصیل سے بتایا گیا ہے، جبکہ ان کی ذاتی زندگی کے بھی کئی راز اس کتاب میں موجود ہیں۔