پاکستان کو کشن گنگا سمیت آبی پراجیکٹوں کا مقدمہ حکمت عملی سے لڑنا ہو گا، سلمان بشیر

May 21, 2018

اسلام آباد (حنیف خالد) پاکستان کے سابق سیکرٹری خارجہ اور بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر سلمان بشیر نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں اینڈ کشمیر میں بھارت کے لاکھوں غاصب فوجی وہاں کے نہتے عوام پر انسانیت سوز مظالم ڈھانے میں مصروف ہیں۔ مقبوضہ جموں کشمیر میں ہمارے بھائی‘ بہنیں‘ بیٹے‘ بیٹیاں اب تک بھارتی غلامی سے نجات حاصل کرنے کیلئے ہزاروں کی بجائے کئی لاکھ جانیں قربان کر چکے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کا بچہ بچہ انڈین غلامی کا جوا گلے سے اتار پھینکنے کیلئے یہاں تک تیار ہے کہ کشمیری بھارتی فوج کے ظلم کے آگے سینہ سپر ہو گئے ہیں۔ مرد ہی نہیں عورتیں بھی بھارتی ظالم دشمن کے سامنے ڈٹی ہوئے ہیں اور موت کو گلے لگا رہے ہیں تاکہ انکی نسلیں آزادی کی نعمت سے مالامال ہو سکیں۔ متعدد ملکوں میں پاکستان کے سفیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھانے والے سابق پاکستانی ہائی کمشنر انڈیا سلمان بشیر نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ بالعموم اور تمام ہمسایوں کے ساتھ بالخصوص دوستانہ تعلقات کو استوار کرنا ہے۔ کشمیر ہمارے لئے شہہ رگ کی مانند ہے۔ کشمیری عوام خود اپنے زور سے بھارتی قابض فوجیوں کو مار بھگائیں گے۔ پاکستان انٹرنیشنل فورم پر کشمیر کا مقدمہ جرات اور حکمت عملی کے ساتھ لڑے۔ بھارتی وزیراعظم نے متنازع کشن گنگا پراجیکٹ کا جو افتتاح کیا ہے اس پر پاکستان میں عموماً احتجاجی جلوس کماحقہ نہیں نکالے گئے لیکن مقبوضہ کشمیر میں ہمارے کشمیری بہن بھائیوں نے اس کیخلاف بھارتی گولیوں کے سامنے احتجاجی جلوس نکالے ہیں۔ کشن گنگا پاکستان اور بھارت کے مابین مسلمہ تنازع ہے‘ عالمی بینک سندھ طاس معاہدے کے تحت کشن گنگا‘ بگلہار اور دوسرے آبی پراجیکٹوں کا معاملہ طے کرانے کا پابند ہے‘ پاکستان کے واشنگٹن اپنے اٹارنی جنرل کے ساتھ جو وفد عالمی بینک سے اس معاملے پر مذاکرات کیلئے ہنگامی طور پر بھیجا ہے اس وفد کو کسی دبائو میں نہیں آنا چاہئے اور عالمی بینک کو سندھ طاس معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں نبھانے کیلئے فوری طور پر ان ایکشن لانا چاہئے۔ کیونکہ آج کشن گنگا پراجیکٹ کا وزیراعظم مودی نے افتتاح کیا ہے کل کو مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی دریائوں پر مزید پراجیکٹ بنا کر بھارت پاکستان کے لہلہاتے کھیتوں کا پانی روک کر اسے خشک صحرا میں بدل سکتاہے۔ اسلئے پوری قوم کو اس پر احتجاج کیلئے ڈٹ جانا چاہئے۔ کشمیری حریت پسند کشمیری مائیں بہنیں اور جوان بھارتی پیلٹ گنوں کے سامنے احتجاج کر کے اپنی آنکھوں کی روشنی تاحیات اندھیروں میں بدل رہے ہیں‘ اسلئے وہ کہہ سکتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام ایک نہ ایک دن اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرنے پر بھارت کو مجبور کر دینگے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی مسئلہ جنگ سے حل نہیں ہوا۔ سلمان بشیر چونکہ چین میں بھی پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں اور پاکستان کے سیکرٹری خارجہ کی حیثیت سے متعدد بار چینی قیادت سے مذاکرات کرتے رہے ہیں نے انکشاف کیا کہ چین نے بھی مشورہ دیا تھا کہ پاکستان سب سے پہلے اپنی اقتصادیات کو مضبوط سے مضبوط تر بنائے۔ پاکستان اقتصادی ترقی کی رفتار تیز کرے۔ مسئلہ کشمیر اسی کے نتیجے میں برابری کی بنیاد پر پاکستان حل کرانے میں بالآخر کامیاب ہو گا۔ سلمان بشیر نے کہا کہ چین اگر چاہتا تو ہانگ ہانگ عشروں پہلے برطانوی کنٹرول سے لیکر اسے اپنے کنٹرول میں لے سکتا تھا۔ چین آج چاہے تو تائیوان کو اپنا حصہ بنا سکتا ہے مگر اسکی عالمی طور پر مسلمہ حکمت عملی یہی ہے کہ پہلے خود کو مضبوط کرو‘ اپنے تمام ہمسائیوں کے ساتھ روابط مضبوط کرو‘ قومی یکجہتی اور اتحاد کو ترجیح دو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسائیوں سے برابری کی بنیاد پر اچھے تعلقات استوار کر کے اپنی معاشی ترقی کی رفتار دوچند کر سکے گا۔