سندھ میں زرعی پانی کی چوکیداری کیلئے رینجرز کرے گی

June 14, 2018

نگراں وزیراعلیٰ سندھ فضل الرحمان نے سندھ میں زرعی پانی کی چوکیداری کیلئے رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں محکمہ آبپاشی سے متعلق اجلاس کی صدارت نگراں وزیراعلیٰ سندھ فضل الرحمان نے کی۔ اجلاس میں وزیر آبپاشی مشتاق شاہ، پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت و سیکریٹری آبپاشی جمال شاہ نے بھی شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پانی چوری میں ملوث جو کوئی بھی ہیں انہیں فوراً گرفتار کریں اور زمینداروں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کریں کیونکہ جب تک چھوٹے کمداروں کے خلاف مقدمات درج ہونگے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کو فصلوں کی کاشت و تیاری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے لوگوں کو پانی سے محروم نہ کیا جائے، اس موقع پر سیکریٹری آبپاشی سے سوال کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے میں پانی کی صورتحال بہتر ہے لیکن ابھی تک ٹیل اینڈ پر نہیں پہنچ رہا ۔

سیکریٹری آبپاشی نے اجلاس کو بریفنگ میں بتایا کہ گڈو بیراج پر 81327 کیوسک پانی موجود ہے اوراگلے دو روز میں پانی کی سطح 91 ہزار کیوسک سے تجاوز کر جائے گی اور نارا کینال میں اس وقت 10 ہزار 500 کیوسک پانی موجود ہے جبکہ گنجائش 14 ہزار کیوسک ہے لیکن با اثر اور بڑے زمیندار پانی چوری کرلیتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پانی چوری کے خلاف پولیس نے 50 مقدمات رجسٹر ڈکئے ہیں جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں پانی کی صورتحال بہتر ہے پھر کیا وجہ ہے کہ ٹیل اینڈ تک پانی نہیں پہنچ رہا جس کسی کے خلاف بھی مقدمات درج ہیں انہیں گرفتار کریں۔

نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے میں پانی چوری کرنے کیلئے رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سیکریٹری آبپاشی کو ہدایت کی کہ اسپٹس اینڈنٹی فائی کریں۔