کلثوم نواز کی طبیعت بدستور تشویشناک، نواز اور مریم کی واپسی مؤخر

June 18, 2018

لندن میں زیرعلاج نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز کو وینٹی لیٹر ہٹانے کا فیصلہ نہ کیاجاسکا، حالت بدستور تشویشناک ہے،میاں نوازشریف مریم نواز اور حسن نواز تیمارداری کے لیےلندن میں موجود ہیں ۔

ڈاکٹرز سے مشورے کے بعد نواز شریف اور مریم نواز نے وطن واپسی مؤخر کردی ہے، وہ 19جون کو احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔

لندن کے ہارلے کلینک کے ڈاکٹرز نے سابق وزیراعظم نواز شریف ،حسین نواز اور مریم نواز کو بیگم کلثوم نواز کی صحت کے بارے میں دو گھنٹوں تک بریفنگ دی۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کی طبیعت میں بہتری کی مانیٹرنگ کررہے ہیں اور انہوں نے نواز شریف کو اپنی اہلیہ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کا مشورہ دیا ہے، ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد نوازشریف،مریم نواز نےفی الحال وطن واپسی مؤخرکردی،اب ان کی پاکستان واپسی بیگم کلثوم نواز کی صحت سے مشروط ہوگی۔

نوازشریف،مریم نوازکےوکیل عدالت میں حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست دیں گے، درخواست میں بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ اور ڈاکٹرز کا خط بھی درخواست کے ساتھ جمع کرایا جائے گا،بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز نے فی الحال بیگم کلثوم نواز کو لائف سپورٹ مشین سے نہ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

حسین نواز نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی والدہ کلثوم نواز ہوش میں نہیں ہیں اور ڈاکٹرز بہتری کےلیے پوری کوشش کر رہے ہیں

بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے لیے نواز شریف اور ان کےبچوں کے ساتھ مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف بھی لندن میں موجود ہیں۔

شہباز شریف نے کلثوم نواز کی عیادت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کے ڈاکٹرز کلثوم نواز کی حالت کی مسلسل مانیٹرنگ کررہے ہیں اور نواز شریف اور مریم نواز کو ابھی لندن میں رکنا چاہیے۔

ان کے علاوہ کئی سیاسی رہنما اور شخصیات کلثوم نواز کی عیادت کےلیے اسپتال آئے ۔جس میں سلمان شہباز اور معروف کاروباری شخصیت میاں منشاء بھی شامل ہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی خصوصی ہدایت پر پی ٹی آئی کےوفد نے بھی بیگم کلثوم نواز کی عیادت کی ، پھول پیش کیے اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔