میں ایک گناہ کبیرہ کی وجہ سے بہت پریشان ہوں رہنمائی فرمائیں

June 22, 2018

سوال:۔ میں ایک گناہ کبیرہ کی وجہ سے بہت پریشان ہوں ، کچھ سال قبل میں نے اپنی بیوی کا مجبور ہوکر اسقاطِ حمل کروایا تھا، بعد میں بہت پچھتایا ، لیکن اس وقت میرے اوپر شیطان سوار تھا، اب بہت پچھتارہا ہوں، توبہ بھی کرتا ہوں ، سمجھ اب آئی ہے اتنے سال بعد کہ میرے حالات کیوں خراب ہوئے، انسان اپنے کرتوتوں کی وجہ سے مشکل میں پڑتاہے،اب میں بہت سالوں سے مشکل میں ہوں، سمجھ گیا ہوں، آپ نے ایک سوال کے جواب میں لکھا تھا کہ گناہ کبیرہ سے کسی بندے کا حق ضائع نہ ہوا ہو تو اللہ تعالیٰ معاف کردیتا ہے، کیا میرا گناہ بھی اسی توبہ میں آتا ہے،جب کہ میں نے اپنے بچے کا قتل کیا ہے،رہنمائی فرمائیں،بہت پریشان ہوں۔(کاشف، لاہور)

جواب: ۔جب آپ سچے دل سے تائب ہیں تو اللہ پاک کی رحمت سے امید رکھیں اورمایوس نہ ہوں،وہ اپنے بندوں کی خطائیں معاف کرنے والا ہے ۔( صحيح البخاری،9 / 135۔ فتاویٰ شامی 3 / 176، مطلب فی اسقاط الحمل، باب نکاح الرقیق، ط، سعید)

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masailjanggroup.com.pk