لکڑی سے گھروں اور عمارتوں کی تعمیر

June 24, 2018

لکڑی ایک بہت کار آمد شے ہے، یہ روزمرہ زندگی کاایک اہم جز بن چکی ہے۔ اس سے استعمال کی کافی اشیاء بنائی جاتی ہیں لیکن سب سے اہم بات یہ کہ ماحولیاتی آلودگی کے باعث لکڑی سےبنے گھراور عمارتوں کی تعمیراہمیت اختیار کرتی جارہی ہے۔ لکڑی کے گھر اور عمارتیں اپنی ایک الگ شان اور دلکشی رکھتے ہیں۔دنیا میںآپ کہیںبھی چلے جائیں سیمنٹ اور کنکریٹ سے بنی عمارتیں عام ملیںگی مگروقت کے ساتھ ساتھ تعمیراتی صنعت میں لکڑی کو اہم، جدید اور محفوظ مواد کے طور پر تسلیم کیا جانے لگا ہے۔

جو نہ صرف ایک پائیدار تعمیراتی متبادل ہے بلکہ اس سے زبردست اقتصادی اور ماحولیاتی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ لکڑی واحد تعمیراتی مواد ہے جو قابل تجدید ہے یعنی اسے دوبارہ بھی استعمال میںلایا جاسکتاہے۔آپ کو بتاتے چلیںکہ شہتیر ، شاہ بلوط، صنوبر، ساگوان اور چیڑ کی لکڑی کو تعمیراتی مواد کےلیے استعمال کیا جاتا ہے۔

تعمیراتی موادکے طورپر لکڑی کےفوائد

۱۔لکڑی، ماحول میںموجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کوختم کرنے میںمددگارہوتی ہے۔

۲۔گرمی ہو یا سردی، لکڑی کے بنے گھر اور عمارتیں اندرونی درجہ حرارت کوکنٹرول میںرکھتے ہیں۔

۳۔لکڑی بیرونی آوازوںکواندر آنے سےبھی روکتی ہیں، اسی لیے لکڑی کی بنی عمارتیںآرام دہ ہوتی ہیں۔

لکڑی سے بنے مکانات

ہماری مصروف زندگی میں قدرتی احساس کو محسوس کرنے کے لیے لکڑی کے گھر بہت اچھا انتخاب ہیں، یہ ہمیں فطرت سے جوڑتے ہیں۔ لکڑی کے مکانوں کے ڈیزائن جدید طرز سے بنائے جاتے ہیں۔لکڑی کے مکان آپ کی مرضی کے مطابق مختلف سائز کے بنائے جاسکتے ہیں۔ایک سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ آج کے دور میں بھی لکڑی کا استعمال کیوں کیا جا تا ہے؟ بہت سی وجوہات میں سے سب سے اہم اور بڑی وجہ یہ ہے کہ لکڑی پائیدار، محفوظ اور مضبوط ہوتی ہے۔ لکڑی کو ایک جگہ سے دوسری جگہ باآسانی منتقل کیا جا سکتا ہے۔ اگر گھر کو ایک جگہ سے دوسری جگہ بنانا ہو تو لکڑی کو دوبارہ استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔

کچھ علاقے ایسے ہوتے ہیں جہاں کی مٹی بھربری یا جلد دھسنے والی ہوتی تو وہاں پر اینٹوں سے گھر بنانے کی بجائے لکڑی کے گھربنانےکو ترجیح دی جاتی ہے۔ کچھ لکڑیوں کی یہ خاصیت ہوتی ہے کہ وہ پانی کے خلاف مزاحمت رکھتی ہیں۔درختوں کی لکڑی سے بنائے گئے مکانات تجدید کے قابل، ماحول دوست اور پائیدار ہوتے ہیں۔اینٹوں، پتھر اور بجری کے مقابلے میں لکڑی کا گھر تعمیر کرنے میں وقت کی بچت ہوتی ہے۔ سب سے اہم بات لکڑی کے گھر بناتے وقت اس پر موسمی حالات اثرانداز نہیں ہوتے جبکہ اینٹوں کے مکانات بناتے وقت موسم خراب ہونے کی صورت میں کام بند کرنا پڑتا ہے۔

لکڑی سے بنی عمارتیں

گھروں کےعلاوہ دنیا بھر میں لکڑی سے عمارتیں تعمیر کرنے کے رجحان کوبھی فوقیت دی جارہی ہے۔ ہم آپ سے لکڑی سے بنی دنیا کی بلند عمارت کاذکرکرنے کے ساتھ مستقبل کی بلندعمارتوںکابھی ذکر کرتے چلیں جن کوتعمیرکرنے کی منصوبہ بندی کی جاچکی ہے۔

ٹال ووڈہاؤس

کینیڈا کے شہروینکوور میں لکڑی کو استعمال کرتے ہوئے سب سے اونچی عمارت تعمیر کی گئی ہے۔ برٹش کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپس میں 53میٹر بلند ’بروک کامنز ٹال ووڈہاؤس‘ نامی عمارت دنیا میں لکڑی سے بنائی گئی اب تک کی سب سے بلند عمارت ہے۔18 منزلہ یہ عمارت طلباء کی رہائش کے لیے تعمیر کی گئی ہے۔ گزشتہ سال لکڑی سے بنائی گئی اس عمارت کا فرش کنکریٹ کا بناہوا ہے۔ یہ عمارت 18 ماہ کے قلیل عرصے میں تعمیر کی گئی ہے۔عمارت کو آگ سے محفوظ رکھنے کے لیے چھوٹے چھوٹے کمرے بنائے گئے ہیں اور امکان یہی ہے کہ اگر کسی کمرے میں آگ لگتی بھی ہے تو وہ صرف اسی کمرے تک محدود رہے گی۔

HoHo Tower

ٹال ووڈ ہاؤس زیادہ دیر لکڑی سے بنی دنیا کی بلند عمارت ہونے کا اعزاز برقرار نہیں رکھ پائے گا۔ویانامیں زیرِ تعمیر24 منزلہ HoHo Tower 84 میٹر بلند ہے جس میںایک ہوٹل، اپارٹمنٹ اور دفاتر شامل ہوں گے۔لکڑی سے بنے HoHo Tower کی تعمیر رواں سال مکمل ہونے کا امکان ہے۔

W350 پراجیکٹ

دوسری جانب جاپانی ماہرین تعمیرات نے بھی دنیا کی سب سےبلند لکڑی کی عمارت تعمیر کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے ۔ فی الحال اسےW350 پراجیکٹ کا نام دیاگیا ہے۔350 میٹر بلند یہ عمارت ایک ٹاور، گھر، دفاتر، دکانوں اور ایک ہوٹل پر مشتمل ہوگی اور 2041 میں مکمل ہونے پر جاپان کی بھی سب سےبلند عمارت کہلائے گی۔ اس عمارت کو ٹوکیو کے وسط میں تعمیر کیا جائے گا جس کا مقصد جاپانی دارالحکومت کو ماحول دوست شہر میں بدلنے کی جانب قدم بڑھانا ہے۔

5ارب 90 کروڑڈالرز کی لاگت سے بننے والی اس عمارت کا منصوبہ بنانے والے ماہرین کے مطابق اس سے شہر کو ایک جنگل میں تبدیل کرنے میں مدد ملے گی۔ڈیزائن کے مطابق اس عمارت کا ٹاور 70ویں منزل پر ہوگاجسے لکڑی اور اسٹیل کے امتزاج سے تیار کیا جائے گا۔