بجلی بل نادہندگان

June 25, 2018

لاہور میں وفاقی ، صوبائی اور ضلعی حکومت کے 350سے زائد محکمے بجلی کے بلوں کی مد میں 3ارب 86کروڑ روپے کے نادہندہ نکلے۔5لاکھ روپے سے زائد نا دہندہ 500گھریلو صارفین واجبات کی ادائیگی سے انکاری ہیں۔صرف لاہور ہی نہیں ملک بھر میں بجلی کے بلوں کی مد میں کئی سرکاری و نیم سرکاری محکمے اور گھریلو صارفین اربوں روپے کے نادہندہ ہیں۔بلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیاں خسارے میں جا رہی ہیں جس کا نتیجہ لوڈ شیڈنگ کی صورت میں نکلتا ہے۔بجلی کی رسد کو طلب کے برابر لانے کیلئے بجلی کی پیدوار کو بڑھانا ہو گا ، مگر بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی لوڈشیڈنگ کو کم کرنے کے تمام اقدامات کی حوصلہ شکنی کرتی ہے۔لیسکو کی جانب سے بجلی کے کنکشن کاٹنے کے بعد بڑے بڑے نادہندگان نے بجلی کے بلوں کی اقساط جمع کروانا شروع کر دی ہیں۔لائن لاسز اور کنڈا سسٹم کی وجہ سے پہلے ہی بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیوں کو بے شمار مسائل اور نقصان کا سامنا ہے ایسے میں بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی اُن کمپنیوں کی مشکلات میں اضافہ کرنے کیساتھ ساتھ عوام کا اپنی مشکلات میں اضافہ کرنے کے مترادف بھی ہے۔اگر عوام پہلے سے ہی خسارے میں پڑی کمپنیوں کوبجلی کے بل ادا نہیں کریں گے تو روز افزوں بڑھتے نقصان کی وجہ سے یہ کمپنیاں بند ہو جائیں گے جس سے لوڈ شیڈنگ سے ستائے عوام کو مزید اذیت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔اس لئے تمام سرکاری و نیم سرکاری اداروں اور گھریلو صارفین کو بر وقت بلوں کی ادائیگی کو یقینی بنانا چاہئے۔ دوسری طرف صارفین کو بھی اعتراضات اور شکایات ہیں کہ بل کیساتھ لگائے جانے والے بے جا سرچارج ٹیکسوں اور استعمال شدہ بجلی سے زائد اور مہینے کے آخری ایام میں جب تنخواہ دار طبقہ کی جیب تقریباً خالی ہو چکی ہوتی ہے ،بل بھیجنے کی وجہ سے وہ بر وقت ادا نہیں کر پاتے ۔ بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیوں کو صارفین کی شکایات کا ازالہ بھی کرنا چاہئے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998