ایک ہی ریاست کےگلابی، نیلے اور سنہری شہر

June 28, 2018

بھارتی ریاست راجستھان شاہی محلوں، قلعوں اور رنگارنگ ثقافت کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہے۔یہاں کے گلابی، نیلے اور سنہری شہر اپنی مثال آپ ہیں۔

راجستھان کا دارالحکومت جے پورہے جو اپنے گلابی رنگ کے درودیوار کے باعث ’’گلابی شہر‘‘ کہلاتا ہے۔1727میں بسنے والا یہ شہر ابتدا میں مکمل طور پر گلابی رنگت کی عمارتوں پر مشتمل نہیں تھاتاہم 1863میں برطانوی ولی عہد پرنس ایڈورڈ جو بعدازاں بادشاہ بنے اور ’’کنگ ایڈورڈ ہفتم‘‘ کہلائے ان کی آمد کی خوشی میں استقبال کے موقع پر پورے شہر کو گلابی رنگ دے دیا گیا، جو آج تک قائم ہے۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


شہر میں گلابی رنگ کے پتھروں سے تخلیق کی گئی مشہور عمارتوں میں ہوا محل، قلعہ جے گڑھ، جنتر منتر رصدگاہ، جل محل، شاہی محل، مبارک محل، چندرہ محل وغیرہ اہمیت کے حامل ہیں۔

شہر کی تعمیر نہ صرف گلابی رنگت کے باعث سیاحوں کے لیے کشش کا باعث ہے،بلکہ شہر کا تعمیری انداز بھی نہایت زبردست کشش رکھتا ہے۔

بنگالی ماہر تعمیرات ودیا دھرچکرورتی کا پونے تین سو سال قبل ڈیزائن کیا ہوا یہ شہر نو حصوں میں منقسم تھا، جس میں دو حصے دفاتر اور باقی سات حصے عوام الناس کے لیے مخصوص تھے اور ان کے عین درمیان میں شاہی محل تھا۔ گلابی رنگت میں ڈھلا راجپوت طرز تعمیر کا یہ شاہی محل قابل دید ہے۔

جے پور کے مغرب میں ایک گھنٹے کی پرواز کے بعد نیلا رنگ لئے جودھ پورآتا ہے۔اسشہر کی پہچان اس کے گھروں کی چھتوں اور دیواروں کا نیلے رنگ پر مشتمل ہونا ہے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ چوں کہ جودھ پور میں ہندو اکثریت آباد ہے اور ہندو مت میں ذات اور برادری کا بہت عمل دخل ہے، لہٰذا نیلے رنگ کا یہ استعمال کسی مخصوص ذات یا برادری کی شناخت یا مذہبی رسم کے طور پر کیا جاتا تھا اور اس حوالے سے اونچی ذات کے برہمن اپنی علیحدہ شناخت کے لیے اپنے گھروں کو نیلے رنگ سے مزین کرتے ہوں گے۔

ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ کون سا پہلا ’’غیر برہمن‘‘ فرد تھا جس نے ہمت کرکے اپنے گھر پر نیلا رنگ کیا، کیوں کہ اب جودھ پور میں بلا تخصیص ذات اور برادری بیشتر گھروں پر نیلا رنگ ہے، البتہ کچھ گھرانوں کے درودیوار پر نیلے رنگ کے بجائے دیگر رنگ وروغن بھی دکھائی دیتے ہیں۔

قلعہ مہران گڑھ کی بلند فصیلوں سے ’’جودھ پور‘‘ شہر پر نظر ڈالی جائے، تو صحرائے تھر کی خشک اور بنجر زمین کے درمیان جودھ پور کا شہر آنکھوں کو ٹھنڈ ک پہنچانے والا نیلے رنگ کا ایک بڑا سا زمینی ٹکڑا نظر آتا ہے۔

راجستھان کی ثقافتی سرگرمیوں سے مزین یہ شہر’سورج شہر‘بھی کہا جاتا ہے، سال بھر لاتعداد سیاحوں کی آماج گاہ بنا ر ہتا ہے۔

1156 میں قائم ہونے والا بھارت کا ریگستانی شہر جیسلمیر جسے عرف عام میں بھارت کا ’سنہری شہر‘ـ کہا جاتا ہے، جیسلمیر نامی قدیم قلعے کی وجہ سے مشہور ہے۔

اس قلعے کا نام راجستھانی راجہ جیسل سنگھ کے نام پر رکھا گیا تھا،اس شہر کو بھی اسی راجہ نے آباد کیا تھا۔یہ قلعہ مقامی سنہری پتھروں سے بنا ہوا ہے ،قلعے کے ذیزائن پر کوئی مشینی کام نہیں ہوا ، قلعے میں سب کچھ ہاتھ سے تیار کیا ہوا ہے۔

شہر میں مختلف حویلیاں بھی ملیں گی جن میں سالم سنگھ اور پتووں کی حویلی مشہور ہے۔ایک دور میں یہ شہرمالدار تاجروں کی آماج گاہ ہوا کرتا تھا۔یہاں کی اکثر عمارتیں سنہری پتھروں کی ہی بنی ہوئی ہیں۔