انفرااسٹرکچر کا ہر بڑا کام ن لیگی حکومت نےکیا، مفتاح اسماعیل

July 20, 2018

کراچی(جنگ نیوز)پیپلز پارٹی کے رہنما عاجز دھامرانے کہا ہے کہ سیاسی قائدین کو اخلاقی دائرے میں رہ کر بات کرنی چاہئے، ن لیگ کی حکومت نے ستر فیصد گیس پیدا کرنے والے سندھ پر مہنگی ایل این جی تھوپ دی۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد اور ن لیگ کے رہنما مفتاح اسماعیل بھی شریک تھے۔یاسمین راشد نے کہا کہ ن لیگ ملک کی معیشت کو دیوالیہ اور خزانہ خالی کرگئی ہے ، نئی حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج مالی معاملات سے نمٹنا ہوگا، عمران خان کے حالیہ جلسے نہیں دیکھے لیکن لوگوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ شدید گرمی اور خراب حالات ہوسکتے ہیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں انفرااسٹرکچر کے تمام بڑے کام ن لیگ کی حکومت میں ہوئے ہیں، ن لیگ اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ لے سکتی ہے، این ایف سی ایوارڈ کو ری وزٹ نہیں کیا تو ملک کمزور ہوجائے گا، اکائیوں کو مضبوط اور وفاق کو کمزور کر کے غلطی کی جارہی ہے، سیاسی اختلاف میں تلخ زبان اور گالم گلوچ کرنا تمام سیاستدانوں بشمول ن لیگ کے سیاستدانوں کی غلطی ہے۔عاجز دھامرانے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی قائدین کو اخلاقی دائرے میں رہ کر بات کرنی چاہئے، پیپلز پارٹی نے کبھی سیاسی ماحول خراب نہیں کیا، پیپلز پارٹی کو دیہی جماعت قرار دے کر سندھ کو تباہ کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے شہری علاقوں کے نمائندوں کو کس نے کام کرنے سے روکا تھا، سندھ حکومت کراچی اور حیدرآباد کی مقامی حکومتوں کو کام کروانے کیلئے اضافی امداد دیتی ہے۔ عاجز دھامرا کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت نے ستر فیصد گیس پیدا کرنے والے سندھ پر مہنگی ایل این جی تھوپ دی، وفاقی حکومت نے کراچی میں کے فور منصوبہ کیلئے وعدے کے باوجود فنڈنگ نہیں کی، کراچی میں امن و امان کیلئے ن لیگ کی وفاقی حکومت نے ایک روپیہ جاری نہیں کیا، این ایف سی ایوارڈ کیلئے ہم احتجاج کرتے رہے لیکن وفاقی حکومت نے آرٹیکل 160 کی خلاف ورزی کرتی رہی، ن لیگ کی حکومت سات فیصد کٹوتی کے بعد این ایف سی ایوارڈ تقسیم کرنا چاہتی تھی جس پر صوبے راضی نہیں تھے۔ عاجز دھامرا نے کہا کہ سندھ میں آج بھی بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، ن لیگی قیادت نے غلط بیانی میں زبردست کام کیا ہے، صدر آصف زرداری نے اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو سونپے، کراچی کے جناح اسپتال میں کینسر کے مفت علاج کیلئے مشین لگائی گئی ہے، پاکستان کی پہلی لاء یونیورسٹی کراچی میں کام کررہی ہے، این آئی سی وی ڈی میں دل کے امراض کا مفت علاج ہوتا ہے۔یاسمین راشد نے کہا کہ میرے انتخابی حلقہ کا سب سے بڑا مسئلہ پینے کے صاف پانی اور گندگی کا ہے، دو تین یوسیز ایسی ہیں جہاں80فیصد بچے اسکول نہیں جاتے،وہاں تین بڑے اسپتال ہیں لیکن گھروں کے قریب ڈسپنسریز نہیں ہیں، ن لیگ الیکشن مینج کرلیتی تھی اس لئے نواز شریف نے کبھی اپنے حلقہ پر توجہ دینے کا سوچابھی نہیں، میں نے الیکشن میں ان کیخلاف پچاس ہزا ر سے زیادہ ووٹ لیے تووہ پریشان ہوگئے، ضمنی الیکشن میں فتح کا مارجن مزید کم ہوا تو نواز شریف نے وہاں بے دریغ پیسے پھینکنے شروع کردیئے۔یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ن لیگ ملک کی معیشت کو دیوالیہ اور خزانہ خالی کرگئی ہے ، نئی حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج مالی معاملات سے نمٹنا ہوگا، ن لیگ غلط اعداد و شمار دے کر لوگوں کو بیوقوف بناتی رہی، میرے علاقے میں ضمنی الیکشن کے بعد دو ارب روپے پھینکے گئے، عمران خان کے حالیہ جلسے نہیں دیکھے لیکن لوگوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ شدید گرمی اور خراب حالات ہوسکتے ہیں، میں گیارہ گیارہ جلسے کررہی ہوں جہاں تل دھرنے کی جگہ نہیں ہوتی۔یاسمین راشد نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 9لاکھ خاندانوں کو پانچ لاکھ چالیس ہزار کا صحت سہولت کارڈ دیا گیا،خیبرپختونخوا میں عورتوں کو زچگی کیلئے اسپتال آنے پر راغب کرنے کیلئے پیکیج دیا جاتا ہے، سیاسی رہنماؤں کو اچھی زبان استعمال کرنی چاہئے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ن لیگ اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ لے سکتی ہے، پنجاب میں سندھ اور خیبرپختونخوا سے بہتر کام ہوئے ہیں، ہمارے دورِ حکومت میں شرح نمو بڑھی اور زیادہ ٹیکس وصول کیا گیا، عمران خان اچھی قیادت کی بات کررہے ہیں دوسری طرف کراچی سے عامر لیاقت اور پنجاب سے فردوس عاشق اعوان پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑرہے ہیں ، ن لیگ کی حکومت ختم ہوئی تو گردشی قرضہ چارسو ارب روپے سے کم تھا۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کو ری وزٹ نہیں کیا تو ملک کمزور ہوجائے گا، اکائیوں کو مضبوط اور وفاق کو کمزور کر کے غلطی کی جارہی ہے، این ایف سی ایوارڈ کیا مگر کوئی صوبہ اپنا شیئر چھوڑنے کیلئے تیار نہیں تھا، این ایف سی ایوارڈ کی میٹنگ کی تھی لیکن کسی کے سر پر بندوق رکھ کر قبول نہیں کرواسکتے تھے، ہم نے این ایف سی ایوارڈ کے صوبوں کے پیسے نہیں روکے، اس سال ہم نے سندھ کو چھ سو ارب روپے دیئے،ایل این جی سندھ میں نہیں پنجاب میں زیادہ بھیجی جاتی ہے، ن لیگ نے پانچ سالوں میں گیارہ ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی ہے، پاکستان میں انفرااسٹرکچر کے تمام بڑے کام ن لیگ کی حکومت میں ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی کی حکومت میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام چالیس بلین کا تھا ہم اسے 125بلین پر لے کر گئے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سیاسی اختلاف میں تلخ زبان اور گالم گلوچ کرنا تمام سیاستدانوں بشمول ن لیگ کے سیاستدانوں کی غلطی ہے، امیدواروں کو لڑنے کے بجائے اپنی کارکردگی عوام کے سامنے رکھنی چاہئے۔