بلوچستان میں کوئی بڑی سیاسی جماعت انتخابی جلسہ نہ کر سکی

July 24, 2018

ملک بھر کی طرح بلوچستان میں سیاسی جماعتوں اور انتخابی امیدواروں کی انتخابی مہم گزشتہ رات 12بجے اختتام پزیر ہوگئی، تاہم کوئٹہ سمیت بلوچستان بھرمیں کوئی بھی بڑی سیاسی جماعت انتخابی مہم کے سلسلے میں جلسہ منعقد نہ کرسکی۔

جن بڑی جماعتوں نے جلسوں کی منصوبہ بندی کی تھی انہیں بھی اپنے جلسے ملتوی کرنا پڑگئے۔

اگر دیکھا جائے تو کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں انتخابی مہم اس زور وشور سے چلائی نہ جاسکی جس کی توقع کی جارہی تھی۔

اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بلوچستان میں کوئی بھی بڑی سیاسی جماعت انتخابی مہم کے سلسلے میں جلسہ منعقد نہ کر سکی۔

پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی، بی این پی مینگل اور بلوچستان عوامی پارٹی نے انتخابی جلسوں کی منصوبہ بندی کی تھی تاہم انہیں سیکیورٹی وجوہ کی بناء پر انتخابی جلسے ملتوی کرنا پڑے۔

اس طرح صوبے کے عوام کو قومی سطح کے سیاسی رہنماؤں کو سننے کا موقع نہ ملا۔

دوسری جانب قلعہ سیف اللہ میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انتخابی جلسے اور جلوس پر پابندی رہی۔

نصیر آباد میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سےقومی سطح کے قائدین کو سیکیورٹی خدشات کی بناء پر دوروں کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔

اس ساری صورت حال کے نتیجے میں بلوچستان میں سیاسی جماعتوں اور انتخابی امیدواروں کی مہم محض کارنر میٹنگز کے انعقاد کے علاوہ پوسٹرز، بینرز اور بل بورڈز پر اشتہاری مہم تک محدود رہی۔