عمران خان کی گفتگو میں ٹھہرائو،سنجیدگی کاثبوت ،تجزیہ کار

August 17, 2018

کراچی (ٹی وی رپورٹ ) عام انتخابات میں فتح کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین کا با وقار انداز ، مخالفین سے مصافحہ ، بات چیت کا محتاط اندازکیا تبدیلی کا آغاز ہے اسی پر بات کرتے ہوئے مارننگ شو’’جیو پاکستان ‘‘ میں تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا عمران خان ایک سنجیدہ شخص ہیں انھوں نے ایک دنیا دیکھی ہے ، وہ جانتے ہیں عہدے کی مناسبت سے ان کو کس طرح کا رویہ اختیار کرنا ہو گا ،انتخابات سے قبل پارٹی کی جیت کے لئے مخالفین کیخلاف جارحانہ انداز اپنانا ضروری تھا اب تقاضا یہ ہے کہ عمران خان جانتے ہیں حکومت کے سربراہ اور حزب اختلاف میں فرق ہوتا ہے ۔ مجیب الرحمان شامی کا مزید کہنا تھا کہ جب عمران خان اپنی گفتگو میں ٹھہرائو لاتے ہیں تو دیگر ممبران کو بھی توجہ دینی ہوگی اور پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کو بھی جارحانہ پالیسی ختم کرنی پڑے گی ۔نصرت فتح علی خان اور مشہور امریکی راک اینڈ رول سینگر ر ایلوس پریسلے کو بھی برسی پر یاد کیا گیا۔اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد میں پھوٹ ، تحریک انصاف کے لئے اچھی خبر، سینئر تجزیہ کار زیب النساء برکی نے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ن لیگ کو پیپلز پارٹی سے زیادہ امید نہیں تھی ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے ووٹ سے بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس کوئی خاص الائنس نہیں ، پی ٹی آئی کے لئے کوئی مشکلات نہیں ، اگر پی ٹی آئی کے لئے مشکل آئی تو اپنی ہی جماعت کی اندرونی سیاست سے آئے گی ۔پاکستان مسلم لیگ نواز کی سیاسی کمان سنبھالنے سے متعلق رہنما ن لیگ مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں کہا جاسکتا کہ نواز شریف اور مریم نواز کی سیاست ختم ہو گئی ہے ، نواز شریف اہل ہوں یا نااہل ہوں وہ ہمارے لیڈر تھے اور رہیں گے ، لیکن ساتھ ہی شہباز شریف بھی ہمارے لیڈر ہیں ، اگر آج حمزہ شہباز آگے نہیں آتے تویہی لوگ کہتے کہ مشکل حالات میں اپنے بچوں کو پیچھے کردیا ، مسلم لیگ ن دھاندلی کیخلاف تحریک پر امن ماحول قانون کے دائرے میں رہ کر چلے گی کہ جعلی مینڈیٹ اس کی تاب نہیں لا سکے گا ،شہباز شریف اورحمزہ شہباز کے راستے میں آنے والی مشکلات کوئی نئی نہیں ۔ مشاہد اللہ خان کا کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف سے انتقام لیا جا رہاجب بھی نواز شریف کیسز ختم ہوں گے نواز شریف کی پارٹی میں یہی پوزیشن واپس مل جائے گی ۔