انٹری ٹیسٹ شفاف بنائیں

August 27, 2018

صوبہ پنجاب کے میڈیکل کالجوں میں گزشتہ سال داخلے کے لئے منعقدہ انٹری ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے کے بعد انٹیلی جنس بیورو نے 19 اگست کو ہونے والے خیبر پختونخواکے میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے داخلہ ٹیسٹ میں بھی اس بات کا اعادہ ہونے کی تصدیق کی ہے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ آئی بی کی جانب سے مذکورہ معاملے کی چھان بین کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی سفارش کی گئی ہے جس کے بعد صوبے کے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے آئندہ ماہ کے وسط میں نئے سرے سے ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پرچے آؤٹ ہونے کے معاملے کی سنگینی محتاج وضاحت نہیں۔نئی وفاقی و صوبائی حکومتوں کو ان مکروہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کو بلاامتیاز بے نقاب کرنے اور کیفر کردار تک پہنچانے کا اہتمام کرنا ہوگا۔ ملک میں بدعنوان مافیا اس حد تک پھیل چکا ہے کہ میڈیکل جیسے حساس شعبے سے تعلق رکھنے والے غریب، محنتی، ذہین اور عمدہ نتائج حاصل کرنے والے طالب علموں کے مستقبل کو خطرے میں ڈالتے ہوئے میڈیکل کالجوں میں بدعنوانی کے راستے نااہل امیدواروں کی جعلی کامیابی کی راہ ہموار کی جارہی ہے۔یہ صورت حال متعلقہ شعبوں اور حکام کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پنجاب کے داخلہ ٹیسٹ میں پرچہ آؤٹ ہونے کی تحقیقات میں اوپر سے لیکر نچلی سطح تک کے افسران و اہلکار ذمہ دار قرار پائے تھے۔ حالات کا تقاضا ہے کہ معاملے کی تحقیقات بروقت مکمل کر کے اس کی روشنی میں آئندہ کے لئے شفاف داخلہ پالیسی پر مبنی ایسا نظام بنایا جائے کہ ملک کے طول و عرض میں مالی حیثیت سے قطع نظر ہر حقدار طالب علم اپنی ذہانت، صلاحیت اور عمدہ نتائج کی بنیاد پر پیشہ ورانہ اداروں میں جا سکے اور امتحانات کے قابل اعتماد نظام کے ذریعے حقیقی اہلیت کی بنیاد پر علمی اسناد حاصل کرسکے۔


اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998