گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت کاسلسلہ بدستور جاری وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ

September 18, 2018

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)صوبائی دارالحکومت کے نواحی علاقوں میں گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت کاسلسلہ بدستور جاری وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ متعلقہ حکام نے چپ سادھ لی تفصیلات کے مطابق اس وقت کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں جس میں اسپینی روڈ ،ہدہ،منوجان روڈ،لہڑی گیٹ، کلی اسماعیل،خروٹ آباد، کلی قمبرانی نیو نیچاری، سبزل روڈ، کلی دیبہ کلی شاہوانی سمنگلی روڈ کلی خیزئی نوحصار ترخہ کرک بلیلی و اطراف کے علاقوں میں گندے اور زہریلے پانی سے سبزیوں کو سیراب کیاجاتا ہے جو انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے قابل افسوس امر یہ بھی ہے کہ صوبائی اسمبلی سے گندے پانی سبزیوں کی کاشت کےخلاف قرارداد بھی منظور ہوئی لیکن اس پر کوئی پیشرفت نہ ہوسکی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت شہر و گردونواح میں تقریباََ15سو ایکڑ اراضی پرسبزیاں کاشت کی جارہی ہیں جنہیں مین نالہ بروری نالہ اورسمنگلی نالہ میں بہنے والے گندے اور زہریلے پانی سے کاشت کیاجاتا ہے ،رپورٹ کے مطابق گندے پانی سے کاشت کی جانے والی سبزیاں انسانوں کے ساتھ ساتھ چرائی والے جانوروں کیلئے بھی انتہائی خطرناک ہیں طبی ماہرین کے مطابق گندے پانی سے کاشت کی جانےوالی سبزیوں کے استعمال سے ملیریا ٹائیفائیڈ کالے یرقان اورکالراجیسی بیماریوں کےپھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے انہوں نے احتیاطی تدابیر بتاتے ہوئے کہاکہ سبزی کو استعمال سے پہلے اچھی طرح دھولیں اور پھر استعمال کریں اس سے کافی حد تک جراثیم کا خاتمہ ہوسکتاہے دوسری جانب شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور شہر میں گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت پر پابندی لگائی جائے۔