برطانیہ کیساتھ معاہدے پر بھی رقم واپس لانا آسان نہیں،ماہر انٹرنیشنل لاز

September 18, 2018

کراچی(جنگ نیوز)پروگرام آپس کی بات میں منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے ماہر بین الاقوامی قوانین راشد اسلم نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے حالیہ معاہدے کے باوجود لوٹی گئی رقم واپس لانے میں کچھ زیادہ آسانی نہیں ہوگی، اس معاہدہ کا زیادہ فائدہ برطانوی حکومت کو ہوگا، برطانیہ میں برطانوی نژاد پاکستانی جرم کر کے پاکستان فرار ہوجاتے تھے جن کو واپس لانا اب زیادہ آسان ہوگا، پاکستانی حکومت کیلئے رقم واپس لانے کیلئے اس کے غیرقانونی ہونے کے دستاویزی یا فارنزک شواہد پیش کرنا ضروری ہوگا، شریف خاندان کیخلاف سپریم کورٹ کے دونوں فیصلوں میں کہیں بھی منی ٹریل ثابت نہیں ہوئی ہے، اس قسم کے فیصلوں کو لے کر لوٹی گئی رقم واپس لانا بہت مشکل ہوگا، شہزاد اکبر مشرف دور میں بھی احتساب عدالت سے وابستہ رہے اس وقت بھی اسی قسم کی باتیں ہوتی رہی ہیں، بیرون ملک سے لوٹی گئی دولت واپس لانے کی پرسنٹیج بہت کم رہی ہے۔ راشد اسلم کا کہنا تھا کہ نئے معاہدہ کے باوجود حسن اور حسین نواز کو پاکستان واپس لانا بہت مشکل ہوگا، سیاسی جماعتوں سے وابستہ لوگوں یا ان کے رشتہ داروں کو واپس لانا بڑا مشکل مرحلہ ہوگا، حسن اور حسین نواز برطانوی عدالتوں میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے جانے کا موقف اختیار کرسکتے ہیں، پاکستانی عدالتوں سے ان لوگوں کیخلاف ٹھوس ثبوتوں پر فیصلے موجود ہونے چاہئیں، انٹرپول بھی سیاسی طور پر بنائے گئے کیسوں میں معذرت کرچکا ہے، ایون فیلڈ فلیٹس بہت پرانے خریدے گئے ہیں اس کی حوالگی کے حوالے سے پاکستان کو زیادہ پرامید نہیں ہونا چاہئے، پاکستانی حکومت لندن فلیٹس کی منی ٹریل ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے، اسحاق ڈار وزیرخزانہ رہے ہیں انہیں پاکستان جاکر خود پر الزامات کا سامنا کرنا چاہئے، حالیہ معاہدہ کے بعد اسحاق ڈار کی حوالگی میں کامیابی کی تھوڑی بہت توقع ہے۔پی ٹی آئی کے ایم این اے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ یہ سب کو ماننے کی ضرورت ہے کے ہم نے ملک کو حکمرانوں سے چھڑا کر مالکوں کو دیا ہے جو عوام ہیں اور یہ کر کے دکھا یا ہے کے گذشتہ 65 سال سے ہونے والی شاہ خرچیاں چلتی رہیں اور آج ہمیں اس کا ازالہ کرنا پڑ رہا ہے، ہمارے پاس دو طریقے تھے کے ہم قرضے لیتے رہتے اور مہنگائی ہے اس کو آدھا کر دیتے اور آنے والی دس نسلوں کو اس قرضوں کے نیچے دبا دیتے ہم نے عوام میں شعور پیدا کیا کے پچھلے 65 سالوں میں جتنی شاہ خرچیاں ہوئی ہم نے یہ شاہ خرچیاں چھوڑ دی ہیں ۔پی ایم ایل این کے محسن رانجھا کا کہنا تھا کہ کراچی کی سیاست پر میں پی پی کے موٴقف کے ساتھ ہوں کہ پی ٹی آئی افغانوں بنگالیوں پر سیاست کر رہی ہے پورا ایک پلان دیں اور طریقہ بتائیں کے یہ کس طرح ہوگا۔پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول نے کہا کہ لگتا ہے عمران خان نے حکومت عوام کے پیسوں سے ہی چلانی ہے یعنی ڈیم بھی عوام بنائیں اور حکومت کو رقوم بھی دیتے رہیں وزیر اطلاعات فواد چوہدری اس کو دو دن پہلے نہیں پتہ تھا کے گیس کی قیمتیں بڑھائں جائیں گی غلام سرور وزیرپیٹرولیم کو بھی تکنیکی چیزوں کا علم نہیں ہے کہ 500کیوبک میٹر سے جو زیادہ بل آئے گا اس پر 143فیصد بل جو ہے وہ بڑھا دیا جائے گا اس کا مطلب ایکسپورٹ پر فرق پڑے گاایک ہفتے میں یہ پیٹرول کی قیمتیں بھی بڑھائیں گے، یہ حکومت کہہ رہی ہے عوام کو کے آپ پیسے نکالیں اور یہ نکلیں گے یعنی میک اپ کے اوپر ٹیکس بڑھا رہے ہیں، لگژری آئٹمز کے اوپر ڈیوٹی بڑھا دیں آپ گاڑیوں کے اوپر ڈیوٹی بڑھا دیں آ پ غریب کے اوپر اسکا بوجھ نہیں ڈالیں نا؟آپ نے سگریٹ کے اوپر پابندی لگا دی،ٹھیک ہے جی عام آدمی پیتا ہے یہ یہ جو کل منی بجٹ آرہا ہے اس پر بھرپور احتجاج ہوگا۔منی بجٹ سے متعلق سوال پر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کے ایک ہوتا ہے اسمارٹ وے اورایک ہوتا ہے ہارڈ وے اس کا اصر امیر آدمی کو ہی ہوگااور جو آپ بات کر رہے ہیں لگژری آئٹمز کی اس پر جو ہیں وہ بہت سنگین قسم کے اقدامات اٹھائے جارہیں اور اٹھائے جانے کے امکان ہیں اور امیر کو جو ہے وہ ٹیکس دینا ہوگا جو بھی وہ لینا چاہتا ہے اور یہ ہم اس پر نظر ثانی کر رہے ہیں۔