امریکی سینیٹ کمیٹی میں جج اور ان پر الزم لگانے والی پروفیسر کی طلبی

September 18, 2018

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سپریم کورٹ کے لیے نامزد جج بریٹ کوانا اور ان پر الزام لگانے والی یونیورسٹی خاتون پروفیسر کرسٹائین بلیسی فورڈ آئندہ پیر 24 ستمبر کو سینیٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر بیانات ریکارڈ کرائیں گے۔

کمیٹی چئیر مین سینیٹر چک گریسلے نے کہا ہے کہ ڈاکٹر فورڈ کی طرح اگر کوئی اور بھی سامنے آئے تو اسے سنا جانا چاہیے، امریکی سینیٹ کی جوڈیشل کمیٹی معاملے کی چھان بین کر رہی ہے۔

کرسٹائین بلیسی فورڈ نے بریٹ کوانا پر 36 سال پہلے نو عمری میں خود پر جنسی حملے کا الزام لگایا ہے۔

کرسٹائین بلیسی فورڈ کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ اور کوانا دونوں 20سال سے کم عمر تھے۔

وائٹ ہاوس کی سینئر مشیر کیلئین کون وے نے بھی چھان بین کی حمایت کی ہے،انہوں نے کہا ہے کہ خاتون کے الزامات کو دیکھنا چاہیے۔

بریٹ کوانا نے الزامات کی تردید کی ہے اور بیان دینے پر رضامند ہیں۔

اس معاملے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہتے ہیں کہ معاملے کی چھان بین کے باعث اگر سینیٹ کے تصدیقی ووٹ میں تاخیر بھی ہو جائے تو ہرج نہیں۔