تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس کے 7 سلیب متعارف، ماہانہ2 لاکھ سے زائد آمدن پر ٹیکس میں اضافہ

September 19, 2018

اسلام آباد (مہتاب حیدر)وفاقی حکومت نے ضمنی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے7 اور غیر تنخواہ دار طبقے کیلئے 8سلیب متعارف کروادیے ،ماہانہ 2لاکھ سے زائد آمدن رکھنے والےافراد پر ٹیکس کا بوجھ بڑھا دیاگیا ہے۔منگل کو وزیر خزانہ اسد عمر نے صحافیوں کو بتایاکہ ماہانہ 2 لاکھ سے زائد آمدن رکھنے والے 70ہزار افراد پر ٹیکس کا بوجھ بڑھا دیاگیا ہے، فنانس سپلمنٹری (ترمیمی) بل 2018کے مطابق 4لاکھ روپے سے کم سالانہ آمدن رکھنے والوں کا انکم ٹیکس سے مکمل استثنیٰ برقرار رکھا گیا ہے ، دوسرے سلیب کے مطابق 4 لاکھ روپے سے 8لاکھ روپے تک سالانہ آمدن پر ایک ہزار روپے فیکسڈ ٹیکس برقرار رکھاگیاہے۔ تیسرے سلیب کے مطابق 8لاکھ روپے سے 12لاکھ روپے آمدن پر 2ہزار روپےفکسڈ ٹیکس عائد ہوگا۔ چوتھے سلیب میں 12لاکھ روپے سے 25لاکھ روپےآمدن والے افراد شامل ہونگے جن پر 5فیصد انکم ٹیکس عائد ہوگا۔ پانچویں سلیب میں وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیکس ریٹ میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور25لاکھ روپے سے 40لاکھ روپے سالانہ آمدن پر65ہزار روپے اور 15فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ چھٹے سلیب کے تحت 40لاکھ روپے سے 80 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر 2لاکھ 90ہزار روپے اور 20فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ آخری اور ساتھویں سلیب میں 80لاکھ روپے سے زائد آمدن رکھنے والے افراد کو شامل کیا گیا ہے جنہیں10 لاکھ 90ہزار اور 25فیصد ٹیکس عائد دینا ہوگا۔دوسری جانب غیر تنخواہ دار طبقے کیلئے 8سلیب ہوں گے، 5تا8آخری 4سلیبس پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھا دیا گیا ہے، پانچویں سلیب کیلئے قابل ٹیکس آمدنی 24لاکھ روپے سے زائد اور 30لاکھ روپے سے کم ہو، اس پر 60ہزار روپے جمع 15فیصد 24لاکھ روپے سے بڑھنے والی رقم پر ٹیکس لیا جائے گا۔ چھٹے سلیب میں قابل ٹیکس آمدنی 30لاکھ روپے سے زائد اور 40لاکھ روپے سے کم ہو، اس پر ڈیڑھ لاکھ بمعہ 15فیصد 30لاکھ روپے سے اضافی رقم پر ٹیکس لاگو ہو گا۔ ساتویں سلیب میں 40لاکھ سے 50لاکھ روپے کے درمیان رقم پر ساڑھے تین لاکھ روپے ٹیکس اور 40لاکھ روپے سے زائد رقم پر 25فیصد ٹیکس دینا ہو گا۔ اسی طرح آٹھویں اورآخری سلیب میں قابل ٹیکس آمدنی 50لاکھ روپے سے زائد پر 6لاکھ روپے اور 50لاکھ روپے سے زائد آمدنی پر اس کا 29فیصد ٹیکس دینا ہو گا۔