قول فعل پر قائم ہیں ،3ماہ میں کارکردگی رپورٹ دینگے، عثمان ڈار

September 19, 2018

کراچی (ٹی وی رپورٹ) ماہر معیشت مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ ہرحکومت تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی چھری گراتی ہے، بجٹ میں غریب، متوسط اور امیر کے طبقے کیلئے کوئی خوشخبری نہیں۔ پی ٹی آئی کے عثمان ڈار نے کہا کہ تین مہینوں میں کارکردگی رپورٹ دینگے۔ جیو کے پروگرام آپس کی بات میں منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب سے متعلق سوال پر پی ٹی آئی کے عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ غیرملکی دورے محدود کرنے کا کہا گیا تھا نہ کہ یہ کہا گیا تھا کہ بلکل دورے نہیں ہونگے ، جہاں وزیر اعظم کو نظر آرہا ہے کے ان کو جانا چاہئے تو وہ ضرور جائیں، ہم اپنے قول و فعل پر قائم ہیں ، میڈیا ہمارا احتساب کر رہا اس کی ہمیں خوشی ہے اور اس کو ہم مثبت لے رہے ہیں اور ہمارا میڈیا سے کوئی تضاد نہیں اور تین مہینوں میں ہم اپنی کارکردگی کی رپورٹ دے دینگے ۔ جاوید لطیف کا اس ہی سوال کے جواب میں کہا کہ لگتا ہے کہ ہمارے سارے دورے سیر سپاٹوں کے ہوتے تھے اور حکومت وقت کے دورے ملک کے مفاد میں ہو رہے ہیں، مجھے وزیر اعظم کے دورے پر کوئی اعتراض نہیں۔ پروگرام میں موجود پی پی پی کے چوہدری منظور نے بھی جاوید لطیف سے متفق ہوتے ہوئے کہا کے انہوں نے تیس دن میں کوئی کام کیا تو بتائیں؟ ہاں انہوں نے تیس دن میں تیس لطیفے ضرور بنوائیں ہیں اور ابھی ٹیکس کی شکل میں ملک پر بم گرایا ہے اور کچھ نہیں دیا اب اصل مسئلہ یہ ہے کے وہ آپ کو رقم دیں گے تو وہ بھی دیکھیں گے کے اس کے بدلے ان کیا فائدہ ہے؟۔ زلفی بخاری کی کابینہ میں شمولیت سے متعلق سوال پر عثمان ڈار کا کہنا ہے کے ہمارے جو بیرون ملک پاکستانی ہیں وہ ہمارے اصل سرمایہ کار ہیں اور خان صاحب بیرون ملک پاکستانیوں کو لیکر بہت سنجیدہ ہیں اور کیا زلفی بخاری کوئی چور ہیں کوئی پیسہ لوٹا ہے نہ کو ئی چوری کی نہ وہ کوئی اشتہاری ہیں جہاں وہ جاتا ہے اسکو متنازع بنا دیا جاتاہے۔ ماہر معیشت مزمل اسلم نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے بجٹ میں غریب، مڈل کلاس اور امیر کسی کیلئے خوشی کی خبر نہیں ، گیس کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا بھونچال آجائے گا، ہر حکومت تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکس کی چھری گرادیتی ہے، نان ٹیکس فائلرز کیلئے جائیداد اور گاڑی خریدنے پر پابندی ن لیگ نے غلط طریقے سے لگائی اور آج پی ٹی آئی حکومت نے یہ پابندی بھی غلط طریقے سے ہٹائی ہے، اسد عمر نے اوورسیز پاکستانیوں کے چکر میں بہت سے ٹیکس چوروں کو بھی چھوڑ دیا ہے۔ نوازشریف کے کیس سے متعلق ماہر قانون کامران مرتضیٰ عدالت صرف کاغذ کو مانتی ہے، شواہد کی بنیاد پر سزا بنتی ہے، مریم پبلک آفس کی مالک نہیں ہیں تو ان کے لئے آمدن سے زائد اثاثہ کی بات نہیں ہے مگر انہوں نے کسی بھی قسم کی مدد کی ہے تو میرا یہ ماننا ہے کے یہ کیس پراسیکیوشن کے حق میں اچھا نہیں ہے ہر فیصلہ جج صاحبان نے ہی کرنا ہے اور ڈیفنس کے لئے میں سمجھتا ہوں کے یہ اچھا نہیں ہے۔ دوسری بات تو اپیل کرنا حق تھا اور اگر بیل ہو بھی جاتی ہے تو اس کو بھی چیلنج کیا جائے یہ اس کورٹ کا حق ہے۔