بلوچستان کے زخموں کا مداوا کرنے کا بخار اتر رہا ہے ،صادق عمرانی

September 21, 2018

کوئٹہ(پ ر)پاکستان پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن میر صادق عمرانی نے کہا ہے کہ تبدیلی کا نعرہ لگاگر سرکاری پوشاک سے زیب تن کرنیوالے زمینی حقائق سے آگاہی کے بعد خود تبدیلی کے سونامی میں ڈوبتے ابھرتے نظر آنے لگے ہیں۔ ناتجربہ کاری اور سیاسی بصیرت سے عاری حکمرانوں کو جب اس حقیقت کا ادراک ہوا کہ دور کے ڈھول سہانے ہوتے ہیں تو اقتدار کی قربت اور ڈھول کی سہانی آواز قریب آتے ہی آواز خوفناک اور اذیت بھرے دھماکوں میں تبدیل ہوتی نظر آئی وہ وقت دور نہیں جب یہ تبدیلی نواز خود کہیں گے کہ میں تو کمبل کو چھوڑتا ہوں مگر کمبل مجھے نہیں چھوڑتا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے زخموں کا مداوا کرنے کا بخار غیر محسوس طریقے سے اترنے لگا ہے بلوچستان کے فیصلے اب بلوچستان کے عوام کے د رمیان ہی ہوں گے جیسے لفاظی دعوے وزارتوں کی بندر بانٹ کے امنڈتے ہوئے سیلاب کے پہلے ہی ریلے میں سمندر برد ہو چکے بلوچستان کے افلاس زدہ عوام باپ کے ناروا سلوک کی وجہ سے پھر سے بے یارومددگار ہو چکے ہیں اس جاری ٹوپی ڈرامہ کا ہر مرتبہ ہی انجام دیکھنے میں ا ٓتا ہے عوامی عدالت سے احتساب کا نعرہ جوش و خروش سے بلند ضرور ہوتا ہے مگر اپنوں ہی کے ہاتھوں اس آواز حق کا گلہ گھونٹ دیا جاتا ہے صادق عمرانی نے کہا کہ یہ بلوچستانی حقیقت سے آگاہ ہو چکا ہے کہ یہاں مسیحاکوئی نہیں سب بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والے ہیں صرف انہیں موقع کی تلاش ہے۔