کراچی پولیس کے خودکار ہتھیار تبدیل کرنےکاحکم

September 22, 2018

کراچی پولیس چیف امیرشیخ نے پولیس کے خودکار ہتھیاروں کو تبدیل کرنے کا حکم دے دیا۔

پولیس کی جانب سے خودکار اسلحہ عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کا باعث بنتا ہے،پولیس کی جانب سے اتفاقیہ گولی چلنے سے جانی نقصانات ہوئے ہیں،اب خودکار ہتھیاروں کے بجائے پولیس اسکواڈ کے پاس ریوالور ہوں گے۔

اس حوالے سے کراچی پولیس چیف امیر شیخ نے اسکواڈ ڈیوٹی، پٹرولنگ، پکٹس، مددگار 15 اور موٹرسائیکل اسکواڈ کا اسلحہ فوری تبدیل کرنے کی ہدایت کردی۔

پولیس چیف امیر شیخ نے ہدایت کی کہ موٹرسائیکل اسکواڈ کو سب مشین گن کی جگہ پستول یا ریوالور جبکہ ڈیوٹی، پولیس پٹرولنگ، پکٹس پوائنٹس پر ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں اور مددگار 15 موبائل کو خودکار اسلحہ اور ایک پستول دیا جائے۔

انہوں نے پولیس اہلکاروں کو یہ ہدایت بھی کی کہ پبلک مقامات پرخودکار ہتھیار کی نہ نمائش کی جائے نہ کسی پر تانا جائے۔

واضح رہےگزشتہ ماہ 13 اگست کی شب کراچی میں ڈیفنس موڑ کے قریب اختر کالونی سگنل پر مبینہ پولیس مقابلے میں ایک مبینہ ملزم کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر موجود گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھی 10 سالہ بچی امل بھی جاں بحق ہوگئی تھی۔

رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ امل کی موت پولیس اہلکار کی گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی، اس واقعے کا چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بھی نوٹس لے رکھا ہے۔