مرتے ہوئے سابق بوائے فرینڈ کی وڈیو پوسٹ کرنے والی عورت کو 14 سال قید

September 24, 2018

لندن(عمران منور) خون سے لت پت مرتے ہوئے سابق بوائے فرینڈ کی وڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے والی عورت کو 14سال کی سزائے قید سنادی گئی، فاطمہ خان نے مرتے ہوئے بوائے فرینڈ کی فلم بنائی اور پھر فخریہ انداز میں اسے وڈیو کے ذریعے سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا۔ جرسی روڈ الفورڈ کی فاطمہ خان کو اولڈ بیلی نے سزا سنائی جہاں اسے پہلے 18 سالہ خالد صفی کے قتل کی منصوبہ بندی کا مجرم پایا گیا تھا۔ میٹ کی ہومی سائیڈ اینڈ میجر کرائم کمانڈ کے ڈیٹکٹو چیف انسپکٹر مارک کرنیویل نے کہا ہے کہ فاطمہ نے دو نوجوانوںکے اس کی محبت حاصل کرنے کے مقابلے کو اجاگر کرنے کے لئے سوشل میڈیا استعمال کیا اس نے خالد کو مشتبہ شخص کے ساتھ منصوبہ بندی کے تحت ایک جگہ آنے کی ترغیب دی، عدالت میںمشتبہ شخص کا نام رضا خان بتایا گیا ہےاور وہ خالد کے قتل کے مقدمے میںمطلوب ہے، خالد کی عمر صرف 18سال تھی اور اسے گزارنے کے لئے پوری زندگی پڑی تھی، مجھے امید ہے کہ آج کی سزا سے خالد کے اہل خانہ کی کچھ تشقی ہوگی۔ رضا خان کو پوچھ گچھ کے لئے سامنے لانے کی ہماری کوششیںجاری رہیں گی، اگر کسی کو علم ہے کہ وہ کہاں ہے تو وہ 02087214054پر پولیس سے یا اپنی شناخت ظاہر کئے بغیر0800555111پر کرائم سٹوپرز سے رابطہ کرے، خالد کو جمعرات یکم دسمبر 2016کو شام ساڑھے 6بجے وکٹوریہ روڈ ڈبلیو 3 پر ایک جھگڑے کے بعد چاقو کے زخموں کے ساتھ پایا گیا تھا۔ اسے لندن ایمبولینس سروس کے ذریعے ویسٹ لندن کے ایک ہسپتال لایا گیا جہاںوہ کچھ دیر بعد چل بسا جمعہ 2 دسمبر کو آکسبرج مار چوری نے اس کی موت کا سبب دل پر چاقو کے زخم قرار دیا۔ خالد اور رضا خان ایک دوسرے کو ناپسند کرتے تھے اور فاطمہ کے حوالے سے ان دونوں میںلڑائی بھی ہوئی تھی۔ جمعرات کی شام خالد غیر متوقع طورپر فاطمہ کے کام کی جگہ گیا اور دونوں میںتلخ کلامی ہوئی، فاطمہ نے تلخ کلامی کے بعض حصوںکی فلم بنائی اور اسے سنیپ چیٹ پر پوسٹ کردیا اس نے دعویٰ کیا کہ خالد نے اس پر حملہ کیا اور گن دکھا کر دھمکی دی پھر فاطمہ اور خالد پیدل وکٹوریہ روڈ کے پلازہ ایریا گئے جہاں دونوںمیںتلخ کلامی جاری رہی اس دوران فاطمہ خان نے ایک گروپ سنیپ چیٹ کے ذریعے رضا خان کو الرٹ کردیا کہ اس کی خالد سے تلخ کلامی ہورہی ہے اور وہ اسے تنہا نہیںچھوڑے گا۔ رضا خان نے اس پوسٹ کا جواب دیا، اس نے مبینہ طورپر خود کو چاقو سے لیس کیا اور پھر ٹیکسی سے نارتھ ایکٹن ایریا پہنچاجہاں اسے علم تھا کہ وہ دونوںکو پالے گا۔ رضا خان نے وہاں پہنچ کر خالد کی طرف جانے سے قبل فاطمہ سے بات کی، خالد اور رضا میں جھگڑا ہوا اور خالد چاقو کے مہلک وار کانشانہ بن گیا جس کے بعد رضا موقع سے فرار ہوگیا۔ نزدیک سے ایک ناکارہ چاقو اور جیکٹ برآمد ہوئے رضا خان کو جھگڑے میںچاقو کے معمولی زخم لگے تھے اور وہ خود نارتھ لندن کے ایک ہسپتال میںپیش ہوا تاہم علاج سے قبل ہسپتال سے چلا گیا وہ گھر واپس نہیںگیا اور اپنا موبائل فون ناکارہ کردیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میںدکھایا گیا ہے کہ فاطمہ ایک کیفے میں جارہی ہے جبکہ دونوں مردوںمیںلڑائی ہورہی ہے پھر وہ کیفے سے باہر آئی اور خالد کی طرف گئی جو فرش پر پڑا مررہا تھا اور فاطمہ نے اس کی تصاویر لیں۔