انیل کپور کو ’جورو کا غلام‘ کیوں کہا جاتا تھا؟

October 12, 2018


Your browser doesnt support HTML5 video.


بھارت میں جہاں زور و شور سے می ٹو مہم جاری ہے وہیں خواتین کی حمایت میں کئی بالی ووڈ اسٹارز سامنے آرہے ہیں، ان بالی وڈ ستاروں میں ایک انیل کپور بھی ہیں جنہوں نے خواتین کو’ عظیم، اعلی اور برتر‘ قرار دے دیا۔

بھارتی ویب سائٹ ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق گزشتہ روز می ٹو سے متعلق ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بالی ووڈ سے وابستہ کئی مشہور شخصیات نے شرکت کی، وہیں بالی ووڈ کے معروف اداکار انیل کپور بھی موجود تھے۔ اُن سے جنسی ہراسانی کے بارے میں سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک نہایت اچھا اقدام ہے جو کہ خواتین کے جانب سے اٹھایا گیا ہے۔‘ انہوں نے بھارت میں جاری می ٹو مہم کو ’بہترین‘ کہا جبکہ خواتین کے لیے انہوں نے ’عظیم‘ کا لفظ استعمال کیا۔

انیل کپور نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ان کے گھر میں 3 خواتین موجود ہیں اور وہ انتہائی ’انڈیپینڈنٹ‘ (آزاد) ہیں۔ انہوں نےکہا کہ وہ ایک اچھے بات کو سننے والے ہیں اور ان کی یہ خواہش ہے کہ پوری دنیا میں لوگ اچھے سننے والے بن جائیں اور سنیں کہ کوئی (خواتین) اُن سے کیا کہہ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اُن کے لیے لڑکیاں ہر لحاظ سے عظیم ہیں اور وہ یہ بات آج نہیں کہہ رہے بلکہ ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں، اسی لیے اُن کو ’جورو کا غلام ‘کہا جاتا تھا۔ اور نہ صرف جورو کا غلام کہا جاتا تھا بلکہ یہ بھی کہ وہ لڑکیوں سے ڈرتے ہیں، اپنی بیگم سے ڈرتے ہیں وغیرہ لیکن پھر بھی انہوں نے یہی کہا کہ لڑکے اور لڑکیاں برابر نہیں ہیں بلکہ لڑکیاں اُن کی نظر میں برتر ہیں اور ہمیشہ رہیں گی۔

انہوں نےمزید کہا کہ بالی ووڈ فلم انڈسٹری میں می ٹو کا آغاز اداکارہ تنوشری دتہ نے کیا تھا انہوں نے اداکار نانا پاٹیکر پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے 10 سال قبل انہیں جنسی ہراساں کیا تھا ، تنوشری کی حمایت میں سب سے پہلے ان کی بیٹی ‘سونم کپور‘ سامنے آئیں تھیں۔


62 سالہ اداکار کا کہنا ہے کہ خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی کو روکنے کے لیےیہ ایک اچھا اقدام اٹھایا گیا ہے اور وہ اس کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔