PTI کیلئے بڑا انتخابی اپ سیٹ، عمران لاہورو بنوں کی جیتی دونشستیں ہارگئے، تحریک انصاف کو 3 کا نقصان، ن لیگ کی 3 اورMMA کی ایک نشست بڑھ گئی

October 15, 2018

اسلام آباد / کراچی ( طاہر خلیل / نمائندگان جنگ/ اسٹاف رپورٹر) ملک میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کیلئے بڑا انتخابی اپ سیٹ ہوگیا اور وہ عمران خان کی لاہور اور بنوں کی جیتی ہوئی 2نشستیں ہار گئی ، تحریک انصاف کو مجموعی طور پر تین نشستوں کو نقصان ہوا جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کی 3اور ایم ایم اے کی ایک نشست بڑھ گئی ۔ این اے 131لاہور سے خواجہ سعد رفیق اور این اے 35بنوں سے ایم ایم اے کے زاہد اکرم جیت گئے، دونوں نشستیں وزیراعظم عمران نے خالی کی تھیں۔ ادھر پشاور میں ہارون بلور کی بیوہ ثمربلور کامیاب ہوگئیں جبکہ شاہد خاقان نے این اے 124پر تحریک انصاف کے امیدوار کو ہرایا، عمران خان کی خالی کردہ دوسری دو نشستوں پر تحریک انصاف کے این اے 53اسلام آباد سے علی نواز اعوا ن اور این اے 243 کراچی میںمحمد عالمگیر خان جیت گئے۔ سندھ میں صوبائی سیٹوں پی ایس 87پر پیپلز پارٹی کے ساجد جوکھیو اور پی ایس 30خیرپور پر پیپلز پارٹی کے احمد رضا شاہ جیلانی جیت گئے ۔ تفصیلات کےمطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 35 میں سے 34 نشستوں پر ضمنی انتخابات کیلئے چاروں صوبوں میں پولنگ ہوئی۔تمام حلقوں پر پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلاتعطل شام 5 بجے تک جاری رہا۔جن حلقوں پر پولنگ ہوئی اس میں اسلام آباد کی نشست این اے 53 سمیت پنجاب میں قومی اسمبلی کی 9، سندھ اور خیبرپختونخوا میں ایک ایک حلقہ شامل ہے۔پنجاب اسمبلی کی 11میں سےدس، سندھ اور بلوچستان کی دو دو جبکہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے 9 حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے۔این اے 243 کراچی کے ایک پولنگ اسٹیشن پر شہریوں نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب کے حلقہ پی پی 87 میانوالی پر تحریک انصاف کے احمد خان امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے ۔قومی اسمبلی کےجن حلقوں پر سب کی نظریں تھیں ان میں این اے 131 پر مسلم لیگ (ن) کے سعد رفیق اور تحریک انصاف کے ہمایوں اختر کے درمیان مقابلہ تھا جہاں سعد رفیق کامیاب ہوگئے۔ این اے 124 میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا مقابلہ تحریک انصاف کے غلام محی الدین سے تھا،شاہد عباسی نے یہاں کامیابی حاصل کی جبکہ گجرات سے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ کے بیٹے مونس الٰہی نے میدان مارلیا۔چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین تلہ گنگ سے کامیاب ہوگئے۔ راولپنڈی کے این اے 60 پر مسلم لیگ (ن) کے سجاد خان اور شیخ رشید احمد کے بھتیجے تحریک انصاف کے امیدوار شیخ راشد شفیق کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوا اور راشد شفیق کامیاب رہے۔ ٹیکسلا کے حلقے میںوزیرپٹرولیم پی ٹی آئی کے غلام سرور خان کی چھوڑی ہوئی این اے 63 کی نشست پر غلام سرور خان کے صاحبزادے بیرسٹر منصور حیات خان نے مسلم لیگ (ن) کےعقیل ملک کو شکست دی۔غلام سرور خان کے صاحبزادے منصور حیات خان نے71ہزار782 ووٹ حاصل کئے۔مسلم لیگ ن کے عقیل ملک ووٹ 45ہزار490 حاصل کرسکے،پشاور کے صوبائی حلقے میں اے این پی ہارون بلور شہید کی خالی نشست پر ان کی بیوہ ثمر ہارون بلور نے تحریک انصاف کے امیدوار کو شکست دی۔ نوشہرہ کی دونوں صوبائی نشستیں پی ٹی آئی نے جیت لیں۔ وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خٹک اور دوسری نشست پر پرویز خٹک کے صاحبزادے ابراہیم خٹک کامیاب ہوگئے۔ بلوچستان میں صوبائی حلقہ پی بی 35 میں سراج رئیسانی کی شہادت سے خالی نشست ان کی بھائی سابق وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی کامیاب ہوگئے۔ وزیراعظم عمران کی خالی کردہ نشست این اے 243پر پی ٹی آئی کے امیدوار عالمگیر نے ضمنی الیکشن میں جیت لی تاہم اس نشست پر ووٹنگ کا تناسب انتہائی کم تقریباً 14؍ فیصد رہا۔ اس نشست پر کل ووٹرز کی تعداد 4لاکھ دو ہزار 731 تھی۔ پی ٹی آئی کے امیدوار عالمگیر نے 35 ہزار 727 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل ایم کیو ایم کے عامر ولی الدین نے 15 ہزار 113 ووٹ حاصل کئے اس نشست پر 56ہزار کے قریب ووٹ کاسٹ ہوئے۔ اس نشست پر ایم کیو ایم لندن نے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار غیرجانبدار ہو گئے تھے اس نشست پر 2018 کے عام انتخاب میں عمران خان نے 91ہزار 373 ووٹ حاصل کئے تھے۔ ان کے قریبی حریف ایم کیو ایم کے علی رضا عابدی نے 24 ہزار 82 ووٹ حاصل کئے تھے۔ ضمنی انتخاب میں عوام انتخاب سے لاتعلق رہے۔ سندھ اسمبلی کی 2 نشستوں خیبرپور پی ایس 30 پر پی پی پی کے امیدوار احمد رضاشاہ اور ملیر کراچی پی ایس 87 پر بھی پی پی پی کے محمد ساجد جوکھیو کامیاب ہوگئے۔ پی ایس 87 پر پی پی پی کے ساجد جوکھیو نے 22ہزار 654 جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے قادر بخش نے 8 ہزار 597 ووٹ حاصل ئے۔ اس نشست پر 22 امیدوار مدمقابل تھے۔ پی ایس 30 خیر پور سے پی پی پی کے سید احمد رضا شاہ جیلانی نے 35 ہزار 749 جبکہ دوسرے نمبر پر اجی ڈی اے کے محرم علی شاہ رہے این اے 243 پر 216 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے، یہاں ووٹرز کی کل تعداد 4 لاکھ 2 ہزار 731 تھی جبکہ پی ایس 87 پر کل 124 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے یہاں ووٹرز کی کل تعداد ایک لاکھ 46 ہزار 852 تھی۔ دونوں حلقوں میں ٹرن آئوٹ کم رہا۔ اسی طرح قومی اسمبلی میں حکمران جماعت پی ٹی آئی،مسلم لیگ ن نے 4،4،مسلم لیگ ق نے دواورایم ایم اے نےایک نشست پرکامیابی حاصل کرلی،پنجاب میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے 4،مسلم لیگ ن 5، اور 2 آزاد امیدوار کامیاب ہوگئے جبکہ خیبرپختونخوامیں تحریک انصاف نے 5،مسلم لیگ ن ایک ،اےاین پی 3،سندھ میں پیپلزپارٹی 2،بلوچستان میں بی این پی ایک اورایک آزادامیدوارنے کامیابی حاصل کرلی ۔ اسلام آباد کے حلقہ 53 اسلا م آباد میں ضمنی انتخابات کے موقع پر امن و امان کی صورتحال مجموعی طورپر پُرامن رہی تاہم پولنگ کی شرح کا تناسب عام انتخابات کے مقابلے میں کافی کم رہا، ووٹرز نے مجموعی طور پر عدم دلچسپی ظاہرکی۔ این اے 53 اسلام آباد 2 میں کل ووٹروں کی تعداد تین لاکھ 13 ہزار ہے ،مرد ووٹروں کی تعداد ایک لاکھ 66 ہزار اور خواتین ووٹروں کی تعداد ایک لاکھ 47 ہزار ہے۔ اس حلقے میں 315 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئےتھے جن میں سے چھ کو حساس ترین اور30 کو حساس قرار دیا گیا تھا، امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنےکیلئے تین ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے گئے تھے ۔علی نواز اعوان کی کامیابی کے اعلان کے ساتھ ہی تحریک انصاف کے مرکزی کیمپ آفس میں آتش بازی کی گئی اور جشن منایا گیا ،حلقہ 53کےضمنی انتخابات میں 11امیدوار مدمقابل تھے جن میں تحر یک انصاف کے علی نواز اعوان ، مسلم لیگ ن کے وقار احمد ، پیپلز پارٹی کے افتخار شہزادہ ، ایم ساجد عباسی ، سید محمد علی شاہ ، عبدالحفیظ، محمد زبیر ، محمد سرور خان عباسی ، ناصر محمود ، ناصر منیر احمد ، نفیس احمد مراد شامل ہیں۔ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر توقیر اقبال کی جانب سے جاری کردہ نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے علی نواز اعوان 50 ہزار 943 ووٹ لے کر فاتح رہے جبکہ ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے امیدوار وقار احمد نے 32 ہزار 313 ووٹ حاصل کئے۔ این اے 53 کے ضمنی انتخاب میں تحریک لبیک پاکستان کے عبدالحفیظ نے 2905 ، پی پی پی پی کے امیدوار خان افتخار شہزادہ نے 485 ، پاکستان عوامی لیگ کے ناصر محمود نے 228 ، آزاد امیدواروں سید امجد علی شاہ نے 78 ، ناصر منیر احمد نے 48 ، محمد زبیر نے 45 ، نفیس احمد مراد نے 37 ، محمد ساجد عباسی نے 20 جبکہ محمد سرور خان عباسی نے 18 ووٹ حاصل کئے۔ این اے 53 اسلام آباد II کے ضمنی الیکشن کے لئے 315 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے تھے۔ حلقے میں ٹرن آؤٹ 28.07 فیصد رہا۔ حلقے میں ووٹوں کی کل تعداد 3 لاکھ 13 ہزار 141 ہے جبکہ 87 ہزار 903 لوگوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ 783 ووٹ مسترد ہو گئے۔