تین چوتھائی سے زائد برطانوی ورکرز کو ہر ماہ ایک جیسی تنخواہ نہیں ملتی

October 16, 2018

لندن (جنگ نیوز )برطانیہ میں تین چوتھائی سے زائد ورکرز کو ہر ماہ ایک جیسی تنخواہ نہیں ملتی ہے تھنک ٹینک ریزولوشن فائونڈیشن نے اپنی ریسرچ رپورٹ میں انکشاف کیا کہ برطانوی ورکرز کی غالب اکثریت کو ایک مہینے سے اگلے مہینے کی تنخواہ ایک جیسی نہیں ملتی ہے۔ ریسرچ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس صورتحال کا کم اجرت والے ورکرز زیادہ شکار ہو رہے ہیں اور ان کی آمدن اچھی تنخواہ والے ملازمین کے مقابلے میں گر جاتی ہے جن کو اوسط گروسری بل میں 290پونڈ ماہانہ کے نقصان کے تجربے سے گزرنا پڑتا ہے 10000پونڈ سالانہ آمدن والے لوگوں کو اوسطاً 180پونڈ نقصان کا سامنا ہے جو کہ زیادہ کمی کی نمائندگی کرتا ہے تھنک ٹینک نے کہا کہ کم آمدن والے لوگوں کو اس صورتحال کے نتیجے میں ڈپریشن پژمردگی اور سٹریس کے ساتھ قرض میں اضافے کے بوجھ کا بھی سامناکرنا پڑتا ہے۔ ایسے ورکرز کے پاس مستقبل کیلئے رقم پس انداز کرنے کے مواقع بھی بہت کم ہو جاتے ہیں۔ تھنک ٹینک نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے پر خصوصی توجہ دے اور اس سلسلے میں زیرو آور کنٹریکٹس کی تعداد کو کم کیا جائے اور متنازع یونیورسل کریڈٹ بینیفٹ پلان میں اصلاحات کرے۔ انہوں نے برطانیہ کی معیشت کے بیشتر حصے بل سے لیکر ویلفیئر سٹیٹ تک کا دار ومدار ماہانہ پے چیک پر ہوتا ہے ریزولوشن فائوندیشن کے ریسرچر اور پالیسی اینالسٹ ڈینیل ٹومیلسن نے کہا کہ ہماری ریسرچ سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بیشتر ورکرز کی زندگی کی حقیقت وہ نہیں جو کہ ہونی چاہیے۔ کم تنحواہ والے بیشتر ملازمین کی زندگی انتہائی چیلنجنگ ہے۔ ان کے پاس مستقبل کیلئے بچت کرنے کے مواقع انتہائی محدود ہو جاتے ہیں اور ان کی پاکٹ منی کم ہونے سے ان پر قرضوں کا بوجھ بڑھنے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔اس ریسرچ میں لائیڈز بنکنگ گروپ کے 7 ملین بنک اکائونٹس کا ڈیٹا استعمال کیا گیا تھا۔ ریسرچ میں پتہ چلا کہ صرف 10فی صد ورکرز ہر ماہ ایک جیسی تنخواہ گھر لے کر جاتے ہیں۔ اجرتوں میں اتر چڑھائو سے کم آمدن والے ورکرز متاثر ہوتے ہیں۔ ڈیٹا کے تجزیے میں انکشاف ہوا کہ10000پونڈ سالانہ سے کم آمدن والے 80فیصد ورکرز ہر ماہ ایک جیسی اجرت گھر لے کر نہیں جاتے۔ 35000پونڈ سالانہ کمانے والوں کی اجرت ہر ماہ ایک جیسی ہوتی ہے۔ تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ کم اور درمیانی آمدن کمانے والے افراد کی اکثریت 10 پونڈ ماہانہ سے زیادہ کی بچت نہیں کر سکتی اور جب ان کی آمدن مزید کر جاتی ہے تو انہیں قرض لینا پڑتا ہے۔ ریسرچ کے دوران انٹرویو میں حمیدہ نامی ورکر نے بتایا کہ کریپ ویک پر مجھے تین شفٹس میں کام کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ ویج پیٹرن کی وجہ سے آمدن میں اتار چڑھائو آتا ہے۔ یونیورسل کریڈٹ بھی پیچیدگیوں کا سبب بن رہا ہے مشکلات سے دوچار ہوم اونرز ورکنگ سنگل پیرنٹ اور معذور افراد کو پہلے ہی یونیورسل کارڈ میں 52 پونڈ فی ہفتے کا نقصان ہو رہا ہے۔