کراچی کے 3سمیت 7 میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجوں کے داخلے روک دیے گئے

October 16, 2018

کراچی (سید محمد عسکری + اسٹاف رپورٹر) پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے سرکاری میڈیکل یونیورسٹی ڈائو کے تحت چلنے والے ڈاکٹر عشرت العباد انسٹی ٹیوٹ آف رورل ہیلتھ سائنس کے داخلےروکنے کے بعد کراچی کے تین نجی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے داخلے بھی روک دیئے ہیں جس کی وجہ سے کراچی کے سیکڑوں طلبہ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجوں میں داخلے سے محروم رہ جائیں گے۔ پی ایم ڈی سی نے کراچی کے جن نجی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجوں کو داخلہ دینے سے روکا ہے ان میں بقائی ڈینٹل کالج کراچی، انسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹل میڈیسن کراچی اور محمد بن قاسم میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کراچی شامل ہیں۔ پی ایم ڈی سی نے پنجاب کے دو اور خیبرپختون خواکے ایک میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو بھی داخلے سے روکا ہے، جن میں ایف ایم ایچ کالج آف میڈیسن اینڈ ڈینٹری لاہور، ایچ آئی ٹی ای سی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ٹیکسیلا اور خیبر میڈیکل کالج پشاور شامل ہیں۔ واضح رہے کہ پی ایم ڈی سی نے منظور شدہ شرائط پورا نہ کرنے پر مجموعی طور پر 7 میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجوں کے داخلے روک دیئے ہیں جن کے نام پی ایم ڈی سی نے اپنی ویب سائٹ پر بھی درج کردیئے ہیں تاہم پی ایم ڈی سی کی یہ باڈی منتخب شدہ نہیں ہے اور طویل عرصے سے انتخابات نہیں ہوئے ہیں۔ ادھرپی ایم ڈی سی کی جانب سے جنرل جامعات سے پی ایچ ڈی اور ایم فل کرنے والے 200 سے زائد ڈاکٹرز کا مستقبل بھی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے اور تاحال پی ایم ڈی سی ان کی ڈگری کو رجسٹرڈ کرنے پر تیار نہیں ہے اور اس نے یہ معاملہ جنرل جامعات کے وائس چانسلرز پر چھوڑ دیا ہے کہ اگر وہ اپنے بیسک سائنسز کےشعبوں کو پی ایم ڈی سی کی ٹیم سے دورہ کروا لیں تو ان کی ایم فل اور پی ایچ ڈی کی اسناد کو تسلیم کیا جا سکتا ہے مگر جنرل جامعات کے وائس چانسلرز کو بھی اس کی پرواہ نہیں ہے۔