بلوچستان میں غربت کی شرح دیگرصوبوں سےزیادہ

October 17, 2018


قدرتی وسائل اور معدنیات سے مالامال بلوچستان کےبیشترعوام غربت کی چکی میں پس رہے ہیں،صرف یہی نہیں بلکہ صوبے میں غربت کی شرح میں روزبروز اضافہ ہورہاہے ۔

ماضی کی حکومتی پالیسیاں، عدم توجہی ، بدانتظامی یا ناقص منصوبہ بندی اور ان کے نتیجے میں بنیادی سہولتوں کافقدان،ان سب وجوہات نےمل کر بلوچستان میں پسماندگی اور غربت کو جنم دیا۔

صوبے میں غربت کااندازہ ملٹی ڈائمینشنل انڈیکس سے لگایاجاسکتاہے جس کےمطابق صوبے کی دوتہائی اکثریت ہمہ جہت غربت کاشکار ہے،اس رپورٹ سے یہ بات بھی عیاں ہے کہ صوبےمیں تقریبا 71فیصد لوگ غربت کی لکیر کےنیچے زندگی بسرکررہےہیں۔

بلوچستان میں معیارزندگی کااندازہ لگانے کےلئے یہی کافی ہے کہ صرف بیس فیصد افراد کو پینےکےصاف پانی تک رسائی حاصل ہےجبکہ صحت کااندازہ ماؤں اور بچوں کی سب سےزیادہ شرح اموات اور تعلیم کااندازہ لگ بھگ بیس لاکھ بچوں کےاسکولوں سے باہر ہونےسے بخوبی لگایاجاسکتاہےتاہم موجودہ حکومت صورتحال میں بہتری کےلئےپرعزم ہے۔

واضح رہےپاکستان سمیت دنیا بھر میں غربت کے خاتمے کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہےجس کا مقصد پوری دنیا میں بالخصوص ترقی پذیر ممالک کے اندر موجود غربت کے خاتمے کے لئے عالمی برادری میںاحساس پیداکرانا ہے ۔

اس دن کے سلسلہ میں پاکستان بھر میں غریب عوام کی حالت زار اور ان کی فلاح بہبود کے منصوبوں کی اہمیت کو اجاگر کر نے کیلئے سیمینارز ،مذاکروں ،مباحثوں اور خصوصی پروگرامز کا اہتمام کیا گیا ہے ۔