نئی کتاب: نسلوں نے سزا پائی

November 04, 2018

(بحران ڈھاکا 1971ء-1968ء)

مصنّف:لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) کمال متین الدین

متّرجم:ڈاکٹر محمّد شیراز دستی

صفحات: 392، قیمت: 1000روپے

ناشر:عکس پبلی کیشنز ،بُک اسٹریٹ، داتا دربار مارکیٹ، لاہور

یہ کتاب مصنّف کی انگریزی تصنیف Tragedy of Errors: East Pakistan Crisis 1968-1971 کا ترجمہ ہے۔ جنرل کمال متین الدین نے جس عرق ریزی اور محنت سے یہ کتاب لکھی ہے، اس کے لیے الفاظ ناکافی ہیں۔ یہ ایک تحقیقی کمیشن کا کام تھا، جو مصنّف نے تنِ تنہا انجام دیا۔ یہ ایک ایسی مستند دستاویز ہے، جس میں سقوط ڈھاکا سے پہلے کی سیاسی، سماجی اور اقتصادی صورتِ حال کےٹھوس اعدادوشمار شامل ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ مصنّف نے اصل حقائق کی جستجو میں پاکستان، بھارت اور بنگلا دیش کی اہم سیاسی یا مخصوص عسکری شخصیات سے ذاتی ملاقاتیں بھی کیں، جن کا اس بحران سے براہِ راست تعلق تھا۔ ان شخصیات کی فہرست بڑی طویل ہے۔ پاکستانی شخصیات میں65، بھارتی شخصیات میں11اور بنگلا دیشی شخصیات میں22افراد کے انٹرویوز کیے گئے۔ نیز، 35اہم دستاویزات سے بھی مدد لی گئی، جن میں لیفٹیننٹ جنرل اے۔کے نیازی کی غیر مطبوعہ کتاب بھی شامل ہے۔ انگریزی اور اُردو کی160کتابیں بھی مصنّف کے زیرِمطالعہ رہیں۔ یوں تین سال کی محنتِ شاقہ کے بعد چوبیس سال قبل یہ کتاب مکمل ہوئی، لیکن انگریزی میں ہونے کی وجہ سے اسے عوامی حلقوں میں پزیرائی نہ مل سکی۔ اس ضمن میں بین الاقوامی اسلامی یونی ورسٹی کے شعبۂ انگریزی سے وابستہ، ڈاکٹر محمّد شیراز دستی تعریف کے مستحق ہیں کہ انہوں نے اس کتاب کو اُردو کے قالب میں ڈھال کر یہ اہم خدمت انجام دی۔ نیز، ناشر نے بھی کتاب کو سلیقے سے شایع کیا ہے۔