ستمبر تک3ماہ کے دوران اجرتیں ایک عشرے میں سب سے تیزی سے بڑھیں

November 14, 2018

لندن (پی اے) ستمبر تک تین ماہ کے دوران اجرتوں کے تقریباً ایک عشرے میں سب سے زیادہ تیزی سے بڑھنے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ انکشاف قومی اعداد و شمار کے دفتر او این ایس کے اعداد و شمار سے ہوا ہے۔ ایک سال قبل کے موازنے کے تحت بونسوں کے بغیر اجرتوں میں3اعشاریہ2فیصد اضافہ ہوا جو2008ء کے اختتام سے اب تک کا سب سے زیادہ اضافہ اور پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں کچھ زیادہ ہے، بہرحال او این ایس نے وارننگ دی ہے کہ حقیقی اجرت میں اضافہ 2015ء کی سطح سے کم ہے۔ بیروزگاری میں اس سال پہلی مرتبہ اضافہ ہوا۔ اسی عرصے میں بیروزگاروں کی تعداد 21ہزار اضافے کے ساتھ ایک اعشاریہ38ملین ہوگئی۔ او این ایس کے سینئر سٹیٹشئن میٹ ہووز نے کہا ہے کہ مشرقی یورپی ممالک کے ورکرز کی تعداد میں کمی بڑھ رہی ہے۔ بیروزگاری میں اضافہ کیوں ہوا۔ جولائی تا ستمبر کے عرصے میں بیروزگاری 4فیصد سے بڑھ کر4اعشاریہ ایک فیصد ہوگئی۔ اس کی وجہ برطانیہ کی آبادی میں اضافہ اور کام سے باہر مردوں کی تعداد میں اضافہ ہے۔ فرموں کو غیر ملکی عملے کی بھرتی میں مشکل کا سامنا ہے۔ برطانوی باشندوں کی شرح بیروزگاری کی شرح جو4اعشاریہ2فیصد ہے یورپی یونین کے باشندوں سے زیادہ ہے جن کی شرح ساڑھے3فیصد ہے۔ برطانیہ میں کام کرنے والے غیر یورپی باشندوں کی تعداد میں بھی ریکارڈ کمی آئی ہے جو1997ء میں ریکارڈ کے آغاز سے سب سے زیادہ ہے۔