چیئرمین پی اے سی کی نامزدگی کا اختیارشہباز شریف کومل گیا

December 13, 2018

حکومت نےچیئرمین پی اے سی کےلیے نامزدگی کا اختیارقائد حزب اختلاف کودے دیا،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ شہبازشریف چاہیں تو کسی کا نام دیں یا خود چیئرمین بن جائیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرمین پی اے سی قائدحزب اختلاف کے علاوہ کسی اور کو بنانے کی بھی روایت ہے،قائد حزب اختلاف کو جس پراعتمادہواسکانام لےحکومت مان جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سربراہ حزب اختلاف پر کیسز پی ٹی آئی کی حکومت کے نہیں ماضی کے کیسز ہیں ،تسلیم کرتے ہیں کہ چیئرمین پی اے سی قائد حزب اختلاف کو ہونا چاہیے مگرموجودہ اپوزیشن لیڈر کو نیب کیسز کا سامنا ہے ،وہ اپنا دفاع کررہےہیں۔

وزیراعظم نے کہا اپوزیشن اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے تو چیئرمین پی اے سی کا معاملہ شہبازشریف پر چھوڑ دیتے ہیں،حکومت نے فراخ دلی کے مظاہرے کا فیصلہ کیا ہے، چیئرمین پی اے سی کا نام شہبازشریف دیں،اپوزیشن لیڈر اگر اپنے نام پر ہی بضد ہیں تو جمہوریت کے مفاد میں حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

شاہ محمود قریشی کےقومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران اپوزیشن ارکان نےشور شرابہ کیا تو وفاقی وزیر نے کہا کہ اس ایوان کے تقدس کا احترام مقدم رکھنا ضروری ہے جس کی زیادہ ذمہ داری سرکاری بنچوں پر ہے لیکن تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے،جمہوریت کی روایت کا احترام حکومت اور اپوزیشن دونوں نے کرنا ہے،سینیٹ میں ن لیگ، پیپلزپارٹی اور دیگرجماعتوں کے ارکان ہیں،وہاں اجلاس منظم انداز میں چلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ فعال نہیں ہوگی ، نظام نہیں چلے گا تو ذمہ داری سب کی ہوگی،آیے ایسا کوئی راستہ نکالیں کہ یہ نظام چل سکےیہ تاثر کہ ہم ایوان کو چلنے نہیں دیں گے اس سے فائدہ نہیں ہوگا، اگر آپ قائد ایوان و بولنے نہیں دیں گے تو قائد حزب اختلاف کو بھی بولنے میں مشکل ہوسکتی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگرمینڈیٹ کا احترام نہیں کیا گیا توجمہوریت کی گاڑی آگے نہیں بڑھ سکے گی،پاکستان کے مشترکہ مفاد کے لیے آئیے آگے بڑھیں اورجمہوریت کو مضبوط کریں،کیا ہم ماضی میں پھنسے رہیں،پارلیمنٹ کو فعال کرنا ہے تو اسٹینڈنگ کمیٹیاں قائم کرنا ہوں گی۔