کرکٹ کمیٹی بورڈ کو ڈومیسٹک معاملات پر مشورہ نہیں دے سکتی

January 21, 2019

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹ کمیٹی کو ڈومیسٹک کرکٹ میں ہونے والی تبدیلیوں سے دور رکھا ہوا ہے۔ محسن حسن خان کی سربراہی میں کرکٹ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ کے لئے پہلے ہی ٹاسک فورس کام کررہی ہے۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور عالمی شہرت یافتہ کرکٹر وسیم اکرم نے رکن پی سی بی کرکٹ کمیٹی کی حیثیت سے بورڈ سے کوئی معاوضہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وسیم اکرم کو محسن حسن خان ، مصباح الحق اور عروج ممتاز کے ساتھ پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی کا رکن مقرر کیا گیا تھا۔ پی سی بی نے کرکٹ کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے بتایا تھا کہ یہ کمیٹی تین سال کے لئے تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کو ہر میٹنگ کے لئے پچاس ہزار روپے اور پانچ ہزار روپے ڈیلی الائونس کے علاوہ جہاز کا ٹکٹ اور فائیو اسٹار ہوٹل میں ٹھہرایا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وسیم اکرم نے پی سی بی کو بتایا ہے کہ وہ بلا معاوضہ کام کریں گے۔ حیران کن طور پر ایک مشہور کرکٹر بلا معاوضہ کام کررہے ہیں ایسے میں پی سی بی نے2018کے آخری چھ ماہ کے دوران بورڈ آف گورنرز کے اراکین پرمجموعی طور پر 16لاکھ 81ہزار810روپے کے اخراجات کئے ۔ ان میں سے ڈیلی الاونس کی مد میں چار لاکھ 80ہزار روپے کی ادائیگی کی گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بڑے ناموں پر مشتمل کرکٹ کمیٹی تو بنادی لیکن کرکٹ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ پر کوئی مشورہ نہیں دے سکتے۔ ڈومیسٹک کرکٹ کے لئے واپڈا کے چیئرمین لیفٹنینٹ جنرل تجمل حسین پر مشتمل ٹاسک فورس قائم ہے۔ اس لئے ڈومیسٹک کرکٹ سے کرکٹ کمیٹی کو دور رکھا گیا ہے۔ کرکٹ کمیٹی کی سفارش پر حال ہی میں پاکستان انڈر16کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ محمد اشرف کو بنا یا گیا ہے۔ ان کی کوچنگ میں فیصل آباد نے انڈر19ٹورنامنٹ جیتا تھا جس کے بعد کرکٹ کمیٹی نے محمد اشرف کو کوچ بنانے کی تجویز دی تھی۔