مسئلہ کشمیر کیلئے برطانوی وزیر مارک فیلڈ سے وفد آج ملاقات کرے گا

January 23, 2019

ویکمب (پ ر)چیئرمین کشمیر یورپین فورم و سابق میئر ویکمب ڈسٹرکٹ کونسل محبوب حسین بھٹی (JP) ممبر پارلیمنٹ سٹیو بیکر (Steve Baker) و دیگر وفد کے ہمراہ آج جنوبی ایشیائی امور کے برطانوی وزیر مارک فیلڈ(Mark Field) سے ملاقات کریں گے، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی، کشمیریوں کے حق خودارادیت اور جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کے حوالے سے مختلف امور پر گفت و شنید کی جائے گی، برطانیہ میں اولین ایشیائی چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل منتخب ہونے والے محبوب حسین بھٹی نے بتایا کہ جنوبی ایشیاء کے امور کے وزیر مارک فیلڈ (Mark Field) سے ممبر برطانوی پارلیمنٹ سٹیو بیکر،کونسلر ضیاء احمد، کونسلر محمد سعید، ظفر اقبال مس شمیم الہی و دیگر پر مشتمل وفد ملاقات کرے گا، محبوب حسین بھٹی نے کہا کہ عالمی امن کیلئے مقبوضہ کشمیر، فلسطین سمیت دیگر غلام قوموں کو آزادی کا بنیادی حق دینا ہو گا، کشمیری عوام پر بھارتی مظالم بند کرانے کیلئے برطانیہ سمیت دیگر عالمی برادری کو ٹھوس اقدامات اٹھانا ہوں گے، انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر و تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر وہ کردار نظر نہیں آ رہا جس کی برطانیہ جیسے مہذب ملک سے توقع کی جا سکتی ہے، انہوں نے کہا جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے، سکاٹ لینڈ کی طرح مقبوضہ کشمیر میں بھی ریفرنڈم کیلئے برطانیہ و دیگر عالمی برادری کی جانب سے بھارت پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر عالمی برادری کی خاموشی مجرمانہ فعل ہے، کشمیری و پاکستانی کمیونٹی کو تنازع کشمیر پر برطانوی ممبران پارلیمنٹ سے حمایت کیلئے مزید عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے، انہوں نے کہا کہ برطانیہ تنازع کشمیر کا ایک اہم فریق ہے جبکہ برطانیہ کی تاریخ میں پہلی بار ہاؤس آف کامنز میں مسئلہ کشمیر پر بحث کا انعقاد ہماری کاوشوں سے ہوا جسے رکوانے کیلئے بھارتی لابی نے کئی منفی ہتھکنڈے استعمال کیے لیکن برطانوی ممبران پارلیمنٹ مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے بھارتی لابی کے گمراہ کن پروپیگنڈے کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کیلئے آواز اٹھائی جس سے کشمیریوں کے حوصلے بڑھے اور تحریک آزادی کشمیر کو تقویت ملی لیکن اس بحث کے بعد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر کوئی عملی قدم نہ اٹھایا جا سکا جو کہ ایک قابل افسوس پہلو ہے۔محبوب بھٹی نے کہا کہ میں نے خود چند سال قبل جموں، سرینگر اور بارہ مولا کا دورہ کرکے وہاں کے حالات کی سنگینی اور کشمیری عوام کے بلند حوصلوں کو قریب سے دیکھا ہے، وہاں آئے روز حریت پسندوں کو گرفتار کرکے انہیں لاپتہ کرکے شہید کر دیا جاتا ہے، کنٹرول لائن کے بے گناہ مکینوں کو گولہ باری کا نشانہ بناتے ہوئے شہید اور ان کی املاک کو تباہ برباد کیا جاتا ہے اس ظلم و بربریت کو رکوانے کیلئے برطانیہ سمیت دیگر عالمی برادری کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔