1928میں افغانستان کی لی گئی انتہائی عنقا تصاویر منظر عام پر

February 11, 2019

لندن(نیوز ڈیسک)1928کی افغانستان کی لی گئی انتہائی نایاب تصاویر میں اسے سرسبز و شاداب باغات، عظیم الشان محلات اور خوب صورت درختوں سے گھرے راستوں پرمشتمل مقام دکھایا گیا ہے۔ آنجہانی فرانسیسی فوٹوگرافر فریڈرک گیڈمر نے 1928میں کئی ماہ گزارے اور افغانستان کے مقامات کا کھوج لگایا اسے فرانسیسی مخیر شخصیات البرٹ کان کے شروع کردہ گلوبل فوٹو گرافی پروجیکٹ کے حصے کے طور پر بھرتی کیا گیا تھا، انتہائی نایاب تصاویر کے اس سلسلے کودیکھ کر یہ آج کے جنگ زدہ افغانستان سے بالکل متضاد نظر آتا ہےتصاویر دی آرکائیوز آف دی پلانیٹ فوٹو گرافی پروجیکٹ کے طور پر لی گئیں جو آنجہانی فرانسیسی بنکار اور مخیر شخصیت البرٹ کان نے شروع کیا تھا اور اس کے تحت دنیا بھر کی 72ہزار تصاویر کا آرکائیو عمل میں آیا۔ جو اب پیرس میں البرٹ کان میوزیم میں رکھا ہوا ہے 1909اور 1931کے دوران البرٹ سے 50سے زائد فوٹو گرافرز کو 50سے زائد ممالک بھیجا تاکہ وہ جو دیکھیں اسے دستاویز کی شکل دے سکیں۔ افغانستان کے بارے میں تصاویرفریڈرک گیڈمر نے لیں جس نے 1928میں کئی ماہ تک علاقے کا کھوج لگایا پرامن افغانستان کی تصاویر کا سراغ حال ہی میں آر ایف ای آر ایل فوٹو گرافر ایموس چیپل نے لگایا اور انہیں میل آن لائن ٹریول سے شیئر کیا ۔ تصاویر میں دارالامان محل کی ایک تصویر ہے جیسا کہ یہ 1928میں دکھائی دیتا ہے اس دور کی رجائت کو خراج تحسین ہے۔ یہ کابل کے جنوب مغرب میں 16میل دور واقع تھا۔ بہرحال قیادت میں تبدیلی نے اس کی تکمیل اور دارالحکومت بننے کی کسی بھی امید کو ختم کردیا۔