انتہا پسند ثانیہ مرزا کے خلاف میدان میں آگئے

February 18, 2019

پاکستان کے سابق لیجنڈ کرکٹرز اور فنکاروں کے بعد اب بھارتی انتہا پسند ٹینس اسٹار اور پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کی اہلیہ ثانیہ مرزا کے خلاف میدان میں آگئے

انتہا پسند پاکستان دشمنی میں اس قدر اندھے ہوگئے ہیں کہ اب اپنے ہی اسٹارز کے خلاف ہوگئے ہیں۔

بھارت کو ٹینس میں دنیا بھر میں اعلیٰ مقام دلانے والی ثانیہ مرزا کو پاکستان کی بہو قرار دیکر انھیں برانڈ ایمبسڈر آف تلنگانہ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

یہ مطالبہ جنوبی بھارت کی ریاست تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا بھارٹی کے واحد رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ نے پیر کو کیا اور کہا کہ کیونکہ ثانیہ مرزا پاکستان کی بہو ہیں لہذا انھیں برانڈ ایمبسڈر آف تلنگانہ کے عہدے سے ہٹا یا جائے۔

ٹی راجہ سنگھ جوکہ متنازع اور تلخ نوائی کے حوالے سے جانے جاتے ہیں، انھوں نے اسسلسلے میں ریاستی وزیراعلیٰ، کے چندرا شیکھر رائو کو ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان سے ہرقسم کے تعلقات منقطع کرلیے جائیں۔

واضح رہے کہ ٹی راجہ سنگھ کا یہ مطالبہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ واقعے کےتناظر میں کیا گیا ہے۔

ٹی راجہ سنگھ کا کہنا تھا کہ جس انداز میں پاکستان کے مبینہ حمایت یافتہ دہشتگردوں نے ہمارے بہادر جوانوں کو پلوامہ میں نشانہ بنایا ہے وہ ناقابل معافی ہے، پورا ملک اس ظالمانہ حملے کی مذمت کررہا ہے۔

ٹی راجہ سنگھ نے وزیراعلیٰ چندراشیکھر رائو سے اپیل کی کہ جس طرح انھوں نے اس واقعے پراتوار کو اپنی سالگرہ کی تمام تقریبات منسوخ کیں، اسی جذبے سے وہ ثانیہ مرزا کو برانڈ ایمبسڈر آف تلنگانہ کے عہدے سے بھی ہٹائیں۔

ٹی راجہ سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ ثانیا مرزا ایک پاکستانی سے شادی کرنے کے بعد ویسے بھی اب بھارتی شہری نہیں رہی ہیں تو پھریہ مناسب نہ ہوگا کہ ثانیہ مرزا جوکہ ایک پاکستانی بہو ہیں وہ ریاست تلنگانہ کی برانڈ ایمبسڈر ہوں۔

واضح رہے کہ ثانیہ مرزا پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک کی اہلیہ ہیں اوردونوں کی شادی اپریل 2010 میں ہوئی تھی،ثانیہ اور شعیب کا زیادہ وقت دبئی میں گزرتا ہے ۔جبکہ ثانیہ مرزا نے گزشتہ برس اکتوبرمیں اپنے آبائی شہر حیدرآباد میں ایک بیٹے کو جنم دیا تھا۔

ٹی راجہ کا کہنا ہے کہ ریاست سے کئی مشہور اسپورٹس پرسنز تعلق رکھتے ہیں ، جن میں کرکٹر وی وی ایس لکشمن ، بیڈمنٹن کھلاڑی ثانیہ نیہوال اور پی وی سدھو بھی ہیں جنھوں نے ملک کا نام روشن کیا، ان میں سے کسی کوبھی یہ عہدہ دیا جاسکتا ہے۔

یاد رہے کہ تلنگانہ حکومت نے دو ہزار چودہ میں ثانیہ مرزا کو برانڈ ایمبسڈر مقرر کیا تھا۔ثانیہ مرزا کی جانب سےفوری طور پر اس حوالے سے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا ہے۔