شمیمہ بیگم کی برطانوی شہریت کی منسوخی کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

February 24, 2019

لندن ( پی اے ) برطانیہ چھوڑ کر داعش میں شامل ہونے والی شمیمہ بیگم کی فیملی نے ہوم سیکریٹری ساجد جاوید سے کہا ہے کہ وہ ان کے شمیمہ بیگم کی برطانوی شہریت منسوخ کرنے کے فیصلے چیلنج کر رہےہیں۔ شمیمہ کی فیملی نے ہوم سیکریٹری کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملے کو آسانی سے نہیں چھوڑ سکتے۔ شمیمہ کے سٹیٹس کا فیصلہ کرنا برطانوی عدالتوں کا کام ہے۔ فیملی نے اپنے خط میں برطانوی وزیر داخلہ کو بتایا کہ شمیمہ بیگم کے بیانات برطانوی اقدار کی نمائندگی نہیں کرتے اور ان کا پورا خاندان اسے مسترد کرتا ہےتاہم ان کا یہ کہنا ہے شمیمہ بیگم کے حالیہ بیان سے ہمیں ذہنی کوفت ہوئی ہے ۔ انہوں نے شمیمہ بیگم کے نومولود بچے کو برطانیہ لانے میں مدد کی فراہمی کی بھی درخواست کی ۔ یہ خط شمیمہ کی بہن رینو بیگم نے فیملی کی جانب سے تحریر کیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر یہ کہا کہ انہیں برطانوی عوام کے طرح شمیمہ بیگم کے حالیہ بیانات سے شدید تکلیف پہنچی ہے اوروہ اس کی مذمت کرتے ہیں۔ یہ بیانات برطانوی اقدار کی نمائندگی نہیں کرتے ہماری فیملی شمیمہ بیگم کے بیانات کو مسترد کرتی ہے۔ رینو بیگم نے کہا کہ ان کی فیملی نے2015 میں شمیمہ بیگم کو داعش کے علاقے میں جانے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی تھی۔ 2015میں ہم شمیمہ کو خطرناک اور قاتل گروہ کے ہاتھوں کھو بیٹھے تھے۔ وہ چار سال ان کے چنگل میں رہی ۔ اورمیں اس بارے می بالکل کلیئر ہوں کہ ان چار برسوں میں استحصال کے ذریعے اسے شدید نقصان پہنچایا گیا۔ رینو نے کہاکہ فیملی کے کسی ممبر کا شمیمہ بیگم سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ ہم نے اسے ٹیلی ویژن پر دیکھا ہے ۔ رینو بیگم نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہوم سیکریٹری ہماری فیملی کی یہ بات سمجھیں گے کہ ہم اسے نہیں چھوڑ سکتے ۔ ہم اسے واپس لانا چاہتے ہیں۔ ہم آپ کے فیصلے کو چیلنج کرنے میں شمیمہ کی مدد کریں گے۔ کیونکہ برطانوی شہریت ہی اس کی بحالی کا واحد راستہ اور ذریعہ ہے ۔ شمیمہ بیگم بیتھنل گرین سکول سے اپنی سہلیوں کے ساتھ 2015 میں شام فرار ہوئی تھی اوروہاں اس نے ڈچ جہادی سے شادی کر لی تھی۔ اس کے دو بچے شام میں انتقال کر گئے اور چند روز قبل اس نے تیسرے بچے کو جنم دیا جس کی پرورش وہ برطانیہ میں کرنا چاہتی ہے اس نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ برطانیہ میں مقدمات کا سامنا کرنے کو تیار ہے ۔ وہ وطن واپس آنا چاہتی ہے۔