اپوزیشن مشاورت سے نیب اصلاحاتی قانون آخری مراحل میں ہے، فوادچوہدری

February 24, 2019

کراچی(جنگ نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ نیب قانون میں چیک اینڈ بیلنس لانے کی ضرورت ہے، چیئرمین نیب سپریم کورٹ کے علاوہ کسی کو جوابدہ نہیں لگتے ہیں، نیب قانون میں اصلاحات کیلئے اپوزیشن کی مشاورت سے ڈرافٹ آخری مراحل میں ہے۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے۔سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ سیاستدان اور ادارے جب بھی کسی قومی مسئلہ پر متفق ہوئے تو نتائج بھی ملے،سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ حکومت کے بل میں کچھ جزوی تبدیلیاں ہیں جن سے کچھ بہتری ہوگی لیکن نیب کے خوفناک اختیارات ختم نہیں ہوں گے نیب اور حکومت کا گٹھ جوڑ جاری ہے جس کی وجہ سے نیب چنیدہ کارروائیاں کررہی ہے،حکومت نیب قانون میں بنیادی تبدیلیاں نہیں کرنا چاہتی ہے۔فواد چوہدری نے مزید کہا کہ چالیس برسوں کی پالیسیوں کا پاکستان کو بہت نقصان پہنچا ہے، پچھلی پالیسیوں کو درست کرنا ہوگا کچھ ایکشن ہم نے کیے بھی ہیں، پاکستان کے تاریخی تناظر میں پارلیمانی نظام بہت پیچیدہ ہوگیا ہے، پارلیمانی نظام میں اداروں کے درمیان تعاون بہت ضروری ہے، نجی گروہوں کو اسلحہ رکھنے کا اختیار نہیں دیا جاسکتا ہے، یقینی بنانا ہوگا کہ ہماری زمین کسی بیرونی دہشتگردی میں استعمال نہ ہو، ہندوستان کو چھوڑ دیں یہ دیکھیں امریکا، چین اور سعودی عرب بھی ہم سے کیا بات کرتا ہے، کسی دوسرے ملک میں پاکستانی پاسپورٹ رکھتے ہیں تو ان کے پسینے چھوٹ جاتے ہیں۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پلوامہ پر پاکستان تنہا نہیں بلکہ ہندوستان کو ہر جگہ شکست ہوئی ہے پچھلی حکومت کی انڈیا پالیسی پر ہماری بڑی تنقید رہی ہے، نواز شریف سے کلبھوشن یادیو سے متعلق سوال ہوا تو انہوں نے کہا کوئی بات نہیں ہمارے لوگ بھی جاتے رہتے ہیں، اس وقت ہمارے تمام کور کمانڈرز خود بھی جنگ لڑے ہوئے ہیں، پاکستان ایسا ملک نہیں کہ ہندوستان جارحیت کر کے واپس چلا جائے گا، مودی الیکشن جیتنے کیلئے جنگی جنون کا مظاہرہ کررہا ہے، انڈیا نے جارحیت کی تو پوری قوم سیسہ پلائی دیوار ہوگی۔سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ پیپلز پارٹی این آر او کی بات کو مکمل طور پر مسترد کرچکی ہے، ایک ڈکٹیٹرکی موجودگی میں تو این آر او کی قانوناً گنجائش ہوسکتی ہے لیکن فی الحال ملک میں جمہوری حکومت ہے پچھلے کئی برسوں سے خارجہ پالیسی صحیح سمت میں نہیں جارہی ہے، پاکستان اس وقت تنہا ہے ہمارا بیانیہ دنیا میں نہیں سنا جارہا ہے، دنیا میں پاکستان کاتعارف دہشتگردملک کے طورپر نہیں ہونا چاہئے، جماعۃ الدعوہ اور فلاح انسانیت پر پابندی لگانا اچھا فیصلہ ہے سیاستدان اور ادارے جب بھی کسی قومی مسئلہ پر متفق ہوئے تو نتائج بھی ملے، سلالہ حملے پر سب ایک صفحہ پر ہوئے تو امریکا کو پاکستان سے معافی مانگنی پڑی،ملک پر مشکل وقت آیا تو ہم سب ایک ساتھ کھڑے ہوں گے۔سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی نیب کا دفاع کرتی ہے تو نیب کارروائیوں میں حکومتی عمل دخل کا تاثر ابھرتا ہے، دو تنظیموں پر پابندیاں لگانا اچھا فیصلہ ہے، کچھ اور بھی تنظیمیں ہیں امید ہے ان پر بھی پابندی لگائی جائے گی،نواز شریف کا وہی بیانیہ رہا ہے جو اس وقت سامنے آرہا ہے کہ ہمیں تیزی سے جنگجو تنظیموں کو ختم کرنا چاہئے آج کا بیانیہ بھی یہی ہے، حکومت، اپوزیشن اور ادارے متفق ہیں کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے۔