ملک میں جوڑوں، پٹھوں کے امراض میں اضافہ

March 12, 2019

جوڑوں اور پٹھوں کے امراض ( رہیماٹولوجی )کے ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان کی 15 سے 20 فیصد آبادی پٹھوں اور جوڑوں کے امراض کا شکار ہے جن کی اکثریت خواتین پر مشتمل ہے۔

پاکستان سوسائٹی فار ریوماٹولوجی کی 23 ویں سالانہ کانفرنس 14 سے17 مارچ کو ریجنٹ پلازہ میں منعقد ہوگی جس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سمیت دنیا بھر سے ماہرین شرکت کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کی 13ویں سالانہ کانفرنس کی کنوینر ڈاکٹر سید محفوظ عالم، پاکستان سوسائٹی فار ریوماٹولوجی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شکیل بیگ،ڈاکٹر احمد اقبال مرزا اور ڈاکٹر عظمیٰ ارم نے منگل کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر سید محفوظ عالم نے کہا کہ غیر صحت مند طرز زندگی اور سہل پسندی کے سبب پاکستان میں جوڑوں اور پٹھوں کے امراض میں اضافہ ہو رہا ہے ،پاکستان کی 15سے 20فیصد آبادی جوڑوں اور پٹھوں کے امراض میں مبتلا ہے جن میں سب سے زیادہ تعداد خواتین کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں رہیماٹولوجسٹ کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے اور 22کروڑ آبادی کے لیے محض 60رہیماٹولوجسٹ ہیں ، پاکستان کے کسی سرکاری اسپتال میں رہیماٹولوجی ڈپارٹمنٹ موجود نہیں ہے حال ہی میں ہماری سوسائٹی کے ایک ڈاکٹر رہیماٹولوجی میں ایف سی پی ایس کیا ہے جس کے بعد جناح اسپتال میں رہیماٹولوجی ڈپارٹمنٹ شروع کیا گیا ہے اور جلد ڈاؤ اسپتال اور عباسی شہید اسپتال میں بھی رہیماٹولوجی ڈپارٹمنٹ کام کرنا شروع کر دیں گے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک سروے کے مطابق پاکستان میں صرف 10فیصد بچے روزانہ دو گلاس دودھ پیتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں مطلوبہ مقدارمیں کیلشیم حاصل ہوتا ہے اور جو بچے دودھ نہیں پیتے یا دودھ پینے سے ہچکچاتے ہیں والدین کو چاہیے کہ انہیں کیلشیم کے گولیاں دیں۔

پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شکیل بیگ کا کہنا تھا کہ جوڑوں اور پٹھوں کے امراض میں مبتلا افراد کو حکیموں اور سنیاسی بابوں کے بجائے ماہر ڈاکٹروں سے رجوع کرنا چاہیے،غیر متوازن غذا اور غیر صحت مند طرز زندگی جوڑوں اور پٹھوں کے امراض کی سب سے بڑی وجہ ہے،عورتوں میں جوڑوں اور پٹھوں کے امراض کی سب سے بڑی وجہ موٹاپا ہے، خواتین کو ورزش اور وزن کم کرنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان سوسائٹی فار ریوماٹولوجی کی 23 ویں سالانہ کانفرنس 14 سے 17 مارچ کو ریجنٹ پلازہ میں منعقد ہوگی،کانفرنس میں صدر پاکستان عارف علوی کی شرکت متوقع ہے،کانفرنس میں یورپ ، مڈل ایسٹ، امریکہ اور برطانیہ سمیت دنیا بھر سے ماہرین شریک ہوں گے۔

کانفرنس کے پہلے روز پبلک ایویرنس سیشن منعقد ہوگا جبکہ ٹیکنیکل اور سائنٹیفک سیشنز بھی کانفرنس کا حصہ ہیں ، کانفرنس میں شریک ڈاکٹروں کے لیے مشاعرے کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔