بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت کو تین مطالبات پیش کردیئے

March 16, 2019

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت کو تین مطالبات پیش کردیئے۔

Your browser doesnt support HTML5 video.

اُن کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے امور کی نگرانی کے لیے پارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کمیٹی بنائی جائے، حکومت قومی ایکشن پلان پرعمل کرے اورکالعدم تنظیموں سے خود کو علی الاعلان الگ کرتے ہوئے وفاقی کابینہ میں شامل کالعدم تنظیموں سے گٹھ جوڑ کے حامل تین وزراء کو فوری ہٹایا جائے۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ملک معاشی طور پر مشکلات اور جمہوریت بحران کا شکار ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے بینکوئٹ ہال میں پیپلزپارٹی سندھ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے امور کی نگرانی کے لیے پارلیمنٹ کی مشترکہ قومی سلامتی کمیٹی بنائی جائے تاکہ نیشنل سیکورٹی کا جائزہ لیا جاسکے۔

انہوں نے وفاقی حکومت پرزور دیا کہ وہ کالعدم تنظیموں سے خود کو الگ کرے اور وفاقی حکومت میں شامل 3 وزراء جن کا کالعدم تنظیموں کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے، اُن کو ہٹایا جائے جب تک ایسے وزیر حکومت میں ہوں گے ہم تسلیم نہیں کرینگے۔

بلاول بھٹو نے قومی ایکشن پلان پرعملدرآمد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ افسوسناک بات ہے ہمارے وزیراعظم کالعدم تنظیموں اور مودی کے خلاف نہ بول سکتے ہیں نہ کچھ کر سکتے ہیں، وزیراعظم صرف اپوزیشن کے خلاف ایکشن لے سکتے ہیں، خان صاحب الیکشن مہم میں عوام کے ساتھ کھڑے نہیں ہوئے، انہوں نے کالعدم تنظیموں کے ساتھ مل کر الیکشن لڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت دہشتگردی کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں ہے، طالبان کو این آر او مل رہاہے، اس طرح ہم دنیا کو کیا منہ دکھائینگے۔

انہوں نے کہاکہ آج ملک میں سلیکٹیڈ حکومت ہے میڈیا پر حملے ہو رہے ہیں، پی پی پی بہادروں کی جماعت ہے جو ہر صورت حال کا مقابلہ کررہی ہے، ہمارے ملک میں انسانی حقوق کا بھی بحران ہے، جن اداروں کو حقوق کا تحفظ کرنا چاہئے وہ ادارے انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ہیں، لاپتہ افراد کا معاملہ بہت بڑا مسئلہ ہے، مائیں اور بچے اپنے پیاروں کے لیے مارے مارے پھررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی بحران بھی ہے، مہنگائی کا سونامی ہے، عوام اس میں ڈوب رہے ہیں، وفاق سندھ کو اپنے مالی شیئر نہیں دے رہا، اگر سندھ کو اپنے فنڈز ملیں تو اسپتال، اسکولز اور دیگر مسائل حل ہوں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاک فضائیہ نے بھارتی پائلٹ کو گرفتار کرکے حکومت کے حوالے کیا، حکومت نے بھارتی پائلٹ کےساتھ بھی این آر او کیا، آپ سیاسی میدان میں ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتے، یہ مجھے بھی اسمبلی میں نہیں دیکھنا چاہتے تھے،جس طرح لیاری اور مالاکنڈ سے مجھے ہروایا ہم خوب جانتے ہیں، مجھے الیکشن میں ہرانے کی منصوبہ بندی کافی وقت سےجاری تھی۔

انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں تین مرتبہ منتخب وزیراعظم کو انتخابی مہم کےدوران بیٹی سمیت گرفتارکیاجاتاہے، آصف زرداری کو ایک فون پرسزا دی جاتی ہے، آپ اس طرح الیکشن جیتتے ہیں جس طرح کا ایکشن سیاسی مخالفین کے خلاف لیتے ہیں اس قسم کا ایکشن کالعدم تنظیموں کےخلاف نہیں لیتے، ہم ساری دنیا کو اپنا مؤقف بتائیں گے، آغا سراج درانی اسپیکر ہیں اُن کو آپ گرفتار کرتے ہو، اُن کے گھر میں چادر اور چار دیواری کو پامال کرتے ہو، لیکن آپ اس قسم کے ایکشن کالعدم تنظیموں کے خلاف نہیں لیتے۔

بلاول بھٹو نے اس موقع پر کہا کہ میں ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر شہر شہر عوام سے ملتا ہوا بائی روڈ لاڑکانہ جاؤں گا۔