’’وٹامن سی‘‘ دنیا بھر میں 4 اپریل کو اس کی اہمیت اُجاگر کی جاتی ہے

April 04, 2019

ہم میںسے اکثر لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ وٹا من سی قوت مدافعت یعنی بیماریوںسے لڑنے کیلئے بہت ضروری ہے۔ وٹامن سی کی اہمیت کو اُجاگر کرنے کیلئے دنیابھر میں ہرسال 4اپریل کے دن کو وٹامن سی(Vitamin C Day)کیلئے مختص کیا گیا ہے۔ وٹامن سی ایک ایسا مادہ ہے، جو بے شمار پھلوں اور سبزیوںمیںپایا جاتا ہے اور ہم وہ شوق سے بھی کھاتے ہیں۔ وٹامن سی کی کمی تھکاوٹ، مسوڑوںکی سوجن اور بال یا گوشت جھڑنے جیسے عوارض میںمبتلا کرسکتی ہے۔ 19ویںصدی تک وٹامن سی کی کمی سے جڑے یہ مسائل معلوم نہتھے مگر پھر ایک برطانوی فزیشن سر تھامس بارلو نے بال جھڑنے کی بیماری کو تفصیل سے پیش کیا، جس کے بعد سے لوگوںکو وٹا من سی کی اہمیت کا ادراک ہوا۔

امریکن انسٹیٹیوٹ آف نیوٹریشن کے مطابق4اپریل 1932ء کو وٹامن سی کو شناخت کرکے اس کی علیحدہ حیثیت سامنے لائی گئی۔ دراصل تمام وٹامنز ہمارے زخموں کو ٹھیک ہونے، اینٹی آکسیڈنٹس کے طور پر کام کرنے، کینسر یادل کے امراض کو دور رکھنےاور قوت مدافعت بڑھانے کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ وٹامن سی کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے صحت مند رہنے اور صحت کو برقرار رکھنے والی عادات اپنائی جائیں۔ وٹامن سی انسانی صحت کے لیے بہت ضروری ہےلیکن ہرکوئی نہیںجانتا کہ اسے کتنے گرام یا ملی گرام روزانہ حاصل کرناہے۔ گذشتہ چند برسوں میںالیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا کی وجہ سے لوگوں کو ڈائٹ کے بارے میںہر قسم کی آگہی مل رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین بھی اب جاننے لگی ہیںکہ انہیں روزانہ کیا پکانا ہے، جس سے گھر کے تمام افراد کو ہرقسم کی غذائیت حاصل ہو۔

رب ذوالجلا ل نے جو نعمتیں ہمیںبخشی ہیں، وہ ہرقسم کے وٹامنز سے مالامال ہیں، مثلاً آپ ایک گلاس میں لیموںنچوڑ کر پی لیںتو آپ کو وٹامن سی حاصل ہو جائے گا، یعنی صر ف ایک چھوٹا سا لیموں یا بڑے سائز کا نصف لیموںآپ کے دن بھر کی وٹامن سی کی 100فیصد ضرورت پوری کردے گا۔ لیموںبآسانی دستیاب بھی ہے اور لیمن جوس بنانا کوئی خاص مشکل بھی نہیں۔ نیشنل انسٹیٹیو ٹ آف ہیلتھ (NIH)کے مطابق ٹماٹر، آلو اور ترش پھل جیسے نارنجی، موسمی، کینو، مالٹا وغیرہ، وٹامن سی کا بہترین ذریعہ ہیں۔ پانی میں حل ہونے کی خاصیت کی وجہ سے وٹامن سی ہمارے جسم میںموجود پانی اور خون کے ساتھ مل جاتاہے۔

وٹامن سی کی کمی سے مسوڑے کی سوجن، خشک بال ، زخم کا جلد نہ بھرنا، آئرن کی کمی، خشک جِلد یا جھریاںپڑنا، تھکاوٹ کا شکار رہنا، اکثر بیمار پڑنا، وزن کا بڑھنا، جوڑوںکی تکلیف اور سوجن جیسے مسائل سامنے آتے ہیں، اس لئے آپ کو خود اپنی صحت کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ لہٰذا کوشش کریں کہ اپنی خوراک میںکینو، مالٹے ، اسٹرابیری، پپیتا، ٹماٹر، گوبھی اور شملہ مرچ جیسی نعمتوںکو شامل کریںاور جسم میں وٹامن سی کی کمی نہ ہونے دیں۔ وٹامن سی ناخنوں، جِلد اور بالوںکی نشوونما میں مدد کرتا ہے اور وقت سے پہلے جھریاں پڑنے سے محفوظ رکھتاہے۔ یہ ہڈیوںاور دانتوںکو بھی طاقت فراہم کرتاہے جبکہ نزلہ اور زکام سے محفوظ رکھنے میںاہم کردار ادا کرتاہے۔ اس کے علاوہ یہ ذہنی تنائو کم کرنے میں بھی معاون ہو تاہے۔

ہر کسی کو روزانہ کتنا وٹامن سی درکار ہوتاہے؟ اس کا جواب نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH)سے کچھ یوں ملتاہے:

نوزائیدہ یعنی 6ماہ تک کے بچے کو روزانہ 40ملی گرام اور 7تا 12ماہ کی عمر تک کے بچے کو روزانہ 50ملی گرام وٹامن سی درکار ہوتاہے۔ اگر اس سے زائد عمر کے بچوںکی بات کریں تو اس کا تناسب کچھ یوں بنتا ہے :

■ 1 تا 3 سال، 15 ملی گرام روازنہ

■ 4 تا 8 سال، 25 ملی گرام روزانہ

■ 9 تا 13 سال، 45 ملی گرام روزانہ

■ 14 تا 18 سال، لڑکے کیلئے 75 ملی گرام روزانہ

■ 14 تا 18 سال، لڑکی کیلئے 65 ملی گرام روزانہ

18سال سے زائد عمر کے افرادکا تناسب:

■ مرد90ملی گرام روزانہ

■■ خاتون 75ملی گرام روزانہ

■ حاملہ 85ملی گرام روزانہ

■ رضاعت120ملی گرام روزانہ

35برس سے زائدعمر کی خواتین میںپروجیسٹرون (Progesterone)ن امی ہارمون کی پیداوار میںکمی ہوجاتی ہے۔ یہ ہارمون خواتین کو پُرسکون رہنے میں مدد دیتاہے۔ اس کی پیداوار کو برقرار رکھنے کیلئے وٹامن ’سی‘ کی ضرورت زیادہ ہوتی ہے۔ معروف امریکی گائناکالوجسٹ اور کتاب 'Younger'کی مصنفہ سارہ گوٹفرائیڈ کے مطابق 35سال کی عمر کو پہنچنے پر خواتین کو 750سے 1,000ملی گرام وٹامن سی روزانہ لینا چاہیے۔