چین میں جدیدفنِ تعمیر کا شاہکار تھری ڈی پرینٹیڈ برج

April 09, 2019

دورِ جدید میں نت نئی ایجادات انسانی عقل کو حیران کر دیتی ہیں ، ایسا ہی ایک انوکھا کارنامہ پرنٹنگ کی تاریخ میں تھری ڈی پرنٹر کی ایجاد کے بعد رونما ہوا۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


جس کے تیار کردہ کھانے، ملبوسات اور تصاویر اب ماضی کا قصہ ہوگئے ہیں کیونکہ اب تھری ڈی پرنٹر نے تعمیرات کے شعبے میں بھی اینٹری دیدی ہے۔

چین کے شہر شنگھائی کے مقامی پارک میں نصب ماہرانجینئرز کا تیار کردہ پہلا تھری ڈی پرنٹیڈ پیڈیسٹرین برج لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

450گھنٹوں میں مکمل ہونیوالا یہ پْل26.3میٹر لمبا ہے جبکہ 3.6میٹر چوڑا اور1.2میٹر اونچا ہے جسے تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے روبوٹک آرم نے بنایا ہے جس پر نمی اورحرارت کی شدت اثر انداز نہیں ہوتی اور یہ پُل 6سو افراد کا وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔