ابو ظہبی میں آتشزدگی، 3پاکستانی بھائی جاں بحق

April 16, 2019

متحدہ عرب امارات کے دارلحکومت ابوظہبی کے ایک ولا میں گزشتہ روز اچانک آگ بھڑک اُٹھی جس نے پوری عمارت کواپنی لپیٹ میںلے لیا تھا۔ واقعے میں 6 پاکستانی جاںبحق ہوئے جن میں سے 4 کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔

خلیج ٹائمز کے مطابق ابوظہبی میں واقع ایک ولا کے ایک کمرے میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے کمرے سمیت پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ فائر بریگیڈ کے پہنچنے سے پہلے ہی ولامکمل طور پر خاکستر ہوگیا تھا۔

ولا میں موجود باقی تمام افراد محفوظ رہے لیکن جس کمرے میں آگ لگی اُس میں موجود 6 پاکستانی جان کی بازی ہار گئے۔ ان میں 3 بھائی محمد فاروق، عمر فاروق، خرم فاروق اور اُن کا کزن علی حیدر کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا جبکہ خیال افضال اور عید نواز خان بھی جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے3 بھائیوں محمد فاروق، عمر فاروق اور خرم فاروق کے ایک قریبی دوست ناصر کبیر خان نے میڈیا کو بتایا کہ خیبر پختون خواہ سے تعلق رکھنے والے تینوں بھائیوںکے ورثاء کو اس المناک واقعےکی خبر دینا بہت دردناک تھا۔ دوست نے بتایا کہ ان تین میں سے دو بھائی عمر اور خرم شادی شدہ تھے۔

ناصر کبیر خان نے بتایا کہ محمد ، عمر اور خرم کی والدہ کو اس واقعے سے ایک روزقبل شدید ہارٹاٹیک ہوا تھا اور واقعے کے وقت وہ اسپتال میںداخل تھیںجبکہ ان کے بیٹوں کو نہیںمعلوم تھا کہ اُن کی والدہ کو ہارٹ اٹیک ہوا ہے اور اسپتال میں داخل ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آتشزدگی میں جاں بحق ہونے والے بھائیوں کے پاکستان میںمقیم رشتہ داروں کو آتشزدگی کی خبر سوشل میڈیا سے موصول ہوئی تو انہوںنے متحدہ عرب امارات میں موجود اُن کے دوستوںاور رشتہ داروں سے رابطہ کیا جس کے بعد اُنہیں ان کی موت کی اطلاع دی گئی۔

دوسری جانب بھائیوں کے رشتہ داروں نے بتایا کہ ان کی والدہ اور بیویوں کو بھی ابوظہبی میں آگ کی لگنے کی خبر ہوگئی تھی لیکن انہوں نےاُن کے سامنے اس خبر کو جھوٹا اور افواہ کہہ کر ٹال دیا لیکن سچ زیادہ دیر چھپ نہیں سکا اور والدہ سمیت اُن کی بیویوں کو بھی اپنے شوہروں کی موت کا معلوم ہوگیا۔

محمد، عمر اور خرم کے دوست نے اُن کے بارے میںبتاتے ہوئے کہا کہ تینوںبھائیابو ظہبی میںفرنیچر کا کام کرتے تھے۔ عمر اور خرم کی شادی چھ ماہ قبل پاکستان میںہوئی تھی جبکہ خاندان کے والد فاروق دیگر 4 بچوں اور بیوی سمیت چند ماہ قبل واپس پاکستان آگئے تھے۔